بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے نو جوان کی شہادت ،ْ بھارتی قائمقام ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی ،ْ احتجاجی مراسلہ دیا گیا

بھارت کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنانا ایک قابل مذمت فعل ہے ،ْبھارت 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے ،ْ بیان

جمعرات 29 جون 2017 19:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2017ء) بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان کی شہادت پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے قائم مقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر رگھورام کو طلب کرکے بھارت کی جانب سے نکیال سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق کشمیر میں موجود بھارتی فوج کی فائرنگ سے دوتھیلا گاؤں کے رہائشی 22 سالہ عبدالوہاب جاں بحق ہوگیا تھا۔بھارتی فوج کی فائرنگ کی وجہ سے دیگر 4 افراد بھی زخمی ہوئے تھے جن میں مہرا گاؤں کے رہائشی محمد شکیل، آصف محمود، محمد ارشد اور سفیرا بی بی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنانا ایک قابل مذمت فعل ہے جو انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اور اس واقعے سمیت ایل او سی پر فائرنگ کے دیگر واقعات کی تحقیقات کرائے۔ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک نے مراسلے میں بھارتی ہم منصب کو باور کرایا کہ وہ اپنی فوج سے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کرائے اور ایل او سی پر امن قائم رکھے۔

متعلقہ عنوان :