ْمودی نے گائے کے نام پر قتل عام پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیدیا

گائے کے نام پر جاری دہشت گردی کے بارے میں کہا کہ ملک میں کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی،گاندھی ہوتے تو کبھی لوگوں کو گائے کے نام پر مارنے کی اجازت نہ دیتے، بھارتی وزیراعظم کا تقریب سے خطاب

جمعرات 29 جون 2017 18:51

ْمودی نے گائے کے نام پر قتل عام پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے اسے ناقابل ..
احمد آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2017ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں گائے کے نام پر ہونے والے قتل عام پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیدیا۔بھارتی میڈیاکے مطابق ملک میں نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے انتہا پسند ہندوں کے حوصلے بہت بلند ہوگئے اور انہوں نے گائے کے نام پر مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوں سمیت درجنوں افراد کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا ہے۔

ان واقعات پر مودی نے پہلی بار اپنی خاموشی توڑتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور خونریزی کو ناقابل قبول قرار دیا۔ ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں سابرمتی آشرم کے 100 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے گائے کے نام پر جاری دہشت گردی کے بارے میں کہا کہ ملک میں کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، گائے کی حفاظت ضرور کرنی چاہیے، گاندھی اور اچاریہ سے زیادہ کسی نے گا رکھشا کے حق میں آواز بلند نہیں کی لیکن اس پر لوگوں کو قتل کرنے کی اجازت گاندھی بھی نہ دیتے، تشدد سے مسائل حل نہیں ہوتے، لوگوں کو گا بھگتی کے نام پر مارنا ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

نریندر مودی نے بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کے مصداق کہا کہ ہم گاندھی اور عدم تشدد کی سرزمین ہیں، بطور معاشرہ ہمارے ہاں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، کیونکہ تشدد سے نہ پہلے کبھی مسائل حل ہوئے نہ آئندہ ہوسکتے ہیں، آئیں مل جل کر بھارت کو گاندھی کے خوابوں کا ملک بنائیں، ایسا ملک جس پر ہمارے تحریک آزادی کے لوگ فخر کریں۔واضح رہے کہ نریندر مودی اپنی انتہا پسندی اور اسلام دشمنی کے لیے مشہور ہیں ۔

متعلقہ عنوان :