ایف آئی اے کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے خلاف تحقیقات جاری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 29 جون 2017 11:16

ایف آئی اے کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے خلاف تحقیقات جاری
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 جون ۔2017ء) پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی انکوائری جاری ہے -ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ کے ڈائریکٹر مقصود الحسن کی سربراہی میں قائم 4 رکنی ٹیم نے عید کی چھٹیوں سے قبل 23 جون کو انکوائری کا آغاز کیا اور اتوار تک اپنا کام جاری رکھا۔

عید کی چھٹیوں کے بعد انکوائری ٹیم نے دوبارہ اپنے کام کا آغاز کردیا ہے ۔ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹرز حسرت علی، ایاز خان اور طاہر تنویر پر مشتمل مذکورہ ٹیم کو ای سی سی پی کے احاطے میں علیحدہ دفتر فراہم کیا گیا ہے جو چیئرمین سیکریٹریٹ کے نزدیک واقع ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق انکوائری ٹیم نے ایس ای سی پی کے محکمہ قانون کو ہدایت جاری کرتے ہوئے عملے کو چھٹیوں میں بھی حاضر رہنے کی ہدایت دی۔

ایف آئی اے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ریکارڈز میں چھیڑ چھاڑ کا الزام ایس سی سی پی پر لگایا گیا ہے لہذا تفتیش کا آغاز کارپوریٹ سیکٹر ریگولیٹر کے خلاف کیا گیا ۔دوسری جانب ایف آئی اے ذرائع نے نجی ٹی وی کو آگاہ کیا کہ انکوائری ٹیم جمعرات کو ایس ای سی پی کے ہیڈ آفس میں اپنا کام مکمل کرلے گی جبکہ ریکارڈز اور گواہوں کے بیانات کی جانچ ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کے خلاف پاناما پیپرز کیس کی تفتیش کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عدالت میں درخواست جمع کرائی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مختلف وفاقی ادارے تحقیقاتی عمل میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں اور ریکارڈز میں ٹیمپرنگ کررہے ہیں۔جس کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایف آئی اے کی انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

ایف آئی اے اور ایس ای سی پی ذرائع کے مطابق ٹیم کا پہلا کام کمیشن کے چیف پراسیکیوٹر مظفر احمد مرزا سے ملاقات تھی، ٹیم نے مظفر احمد کو ہدایت دی کہ وہ اور محکمہ قانون کا عملہ تمام متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ چھٹیوں میں حاضر رہیں۔ایف آئی اے عہدیدار نے بتایا کہ ٹیم نے وقت بچانے کے لیے قیام کے پہلے روز سے ہی کام کا آغاز کردیا تھا۔