حب، شاہ نورانی جانے والے زائرین کے قافلے بارش کے پانی کے ریلوں کے باعث پھنس گئے

بدھ 28 جون 2017 21:10

حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) کراچی سے شاہ نورانی جانے والے زائرین کے قافلے بلوچستان میں بارشوں کے پانی کے ریلوں سے زیر آب آجانے والی ندیوں اور نالوں کے اطراف پھنس گئے حب ڈیم کے گردونواح میں بجلی کے آٹھ کھمبے زمین بوس ہوگئے ۔ڈیم کی پی ایم ٹی بھی دھماکے سے تباہ ہوگئی ۔ڈیم میں بجلی کے بند ہونے سے ڈیم ، ڈیم کے دفاتر اور کالونی میں مکمل تاریکی چھا گئی ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو اذان عصر کے بعد کراچی سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں تیز طوفانی ہوائوں کے ساتھ شروع ہونے والی تیز بارش سے سندھ اور بلوچستان کے سنگم پر واقع حب ڈیم میں بجلی کے آٹھ کھمبے زمین بوس ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق ڈیم کو فراہم کی جانے والی بجلی کی پی ایم ٹی بھی دھماکے سے تباہ ہوگئی جس کے بعد ڈیم ، ڈیم کے دفاتر اور ڈیم کی رہائشی کالونی میں تاریکی چھا گئی ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں حب ڈیم اور گردو نواح میں ہونے والی بارش سے ملحقہ علاقوں میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا ۔ دوسری طرف حب ڈیم سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں حسن پیر ، لنگ لوہار ، پنڑیاں اور شاہ نورانی کراس سمیت شاہ نورانی ، دریجی ، سارونا اور خضدار سے بارشوں کے پانی کے ریلے حب ڈیم میں گرنے والی ویراب ندی ، حب ندی کے ذریعے پانی کے ریلے حب ڈیم میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے باعث علاقے کے زمینداروں ، کاشتکاروں اور مکینوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ علاقے میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے اور موسم خشگوار ہوگیا ہے ۔

واضح رہے کہ آج ہونے والی بارشوں سے قبل حب ڈیم میں کراچی اور بلوچستان کو پینے اور استعمال کیلئے فراہم کئے جانے والے پانی کا صرف پندرہ دن تک کیلئے ذخیرہ باقی رہ گیا تھا ۔حب ڈیم کی انتظامیہ کے مطابق منگل کو بلوچستان کے ضلع خضدار ، سارونا اور شاہ نورانی میں ہونے والی با رشوں کے پانی کے ریلے بدھ کی شب ڈیم میں گرنا شروع ہوگئے تھے جس کے بعد اس بات کا قوی امکان ہے کہ حب ڈیم سے کراچی اور بلوچستان کے لوگوں کو پانی کی فراہمی کیلئے پیدا شدہ خطرہ ٹل گیا ہے اور بارشوں کا یہ سلسلہ اگر مون سون کے موسم میں مکمل طور پر جاری رہا تو ڈیم نہ صرف پانی سے مکمل طور پر بھر جائے گا بلکہ اس مرتبہ بھی ڈیم کے اسپیل وے سے پانی حب ندی میں اوور فلو کرے گا ۔