صلیبی طاقتوں کا مقابلہ امت مسلمہ اور حکمرانوں کے اتحاد اور جذبہ قربانی سے کیا جاسکتا ہے، مولاناسمیع الحق

کچھ لوگ انقلاب اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں جبکہ اصل انقلاب اورتبدیلی اسلامی نظام کے نفاذ سے آئے گی

بدھ 28 جون 2017 20:30

نوشہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2017ء)جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ اور دفاع افغانستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہاہے کہ عالم کفر مسلمان ممالک میں انتشار پھیلانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے‘ فرقہ واریت اور لسانی علاقائی بنیادوں پر اسلامی دنیا کو تقسیم کررہا ہے جبکہ صلیبی طاقتوں کی لگائی گئی آگ کا مقابلہ امت مسلمہ اوران کے حکمرانوں کے اتحاد اور جذبہ قربانی سے کیا جاسکتا ہے ۔

مولانا سمیع الحق یہاں عیدالفطر کے موقع پر اکوڑہ خٹک میں عید الفطرکے موقع پر عیدگاہ دارالعلوم حقانیہ میں خطاب اور بعدازاں مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ دشمن پاکستان کے وجود کو ختم کررہا ہے۔بھارت جس بے شرمی سے ہماری سرحدوں پر جارحیت کررہا ہے اس کے جواب میں ہر گلی کوچے سے جہاد کا نعرہ بلند ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق نے کہاکہ کچھ لوگ انقلاب اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں جبکہ اصل انقلاب اورتبدیلی اسلامی نظام کے نفاذ سے آئے گی۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ عیدالفطر کا واحد سبق اسلام کے لئے ہرقسم کے خواہشات کی قربانی دینی ہے اور امت پر آج سے زیادہ نازک وقت کبھی نہیں آیا۔ اس وقت تمام سیاستدانوں کا فرض ہے کہ وہ ایک نکتہ یعنی ملک کی خودمختاری اورآزادی پر متفق ہوجائیں۔

مولاناسمیع الحق نے کہاکہ اس وقت دینی مدارس کی حفاظت دین اور اشاعت اسلام کا آخری اور واحد ذریعہ ہیں جہاں دہشتگردی کی نہیں بلکہ امن و سلامتی کا پیغام دیا جارہاہے۔ انہوں نے مسلمانوں اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ اسلام دشمن مغرب کے پروپیگنڈہ میں نہ آئیں بلکہ ان مدارس کی ترقی و استحکام میں مزید بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ دشمن کے اصل مقاصد کو عملی طور پر ناکام بنایا جاسکے۔ اجتماع میں پاکستان کی بقاء آزادی اورامن و سلامتی اور عالم اسلام کے استحکام کے لئے دعائیں کی گئیں۔