سانحہ احمد پور شرقیہ میں ہلاک ہونے والے 26افراد جن کی شناخت ہو چکی ہے

ورثاء کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے 20 ،20 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیے گئے

بدھ 28 جون 2017 20:10

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) سانحہ احمد پور شرقیہ میں ہلاک ہونے والے 26افراد جن کی شناخت ہو چکی ہے ان کے ورثاء کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے سرکٹ ہاؤس میں20 ،20 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیے گئے۔اس موقع پر صوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ، وزیر مملکت تعلیم و امور داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن، سینیٹر سعود مجید، اراکین اسمبلی مخدوم سید علی حسن گیلانی، عدنان فرید قاضی، سابق ایم پی اے سمیع اللہ چودہری، ڈپٹی میئر منیر اقبال چنڑ، کمشنر ثاقب ظفر، آر پی او راجہ رفعت مختار، ڈی سی رانا محمد سلیم افضل، ڈی پی او ڈاکٹر محمد اختر عباس، مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران ، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور سانحہ احمد پور شرقیہ کے شہداء اور زخمیوں کے ورثاء موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ اور وزیر مملکت تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمن نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ احمد پور شرقیہ کے المناک واقعہ سے ہر شخص دکھی اور غمگین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے آج بہاول پور آ کر شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے اظہار افسوس اور دعائے مغفرت کرنا تھی مگر لاہور میں موسم خراب ہوجانے کے باعث وہ نہ آسکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے واقعہ کے فوراً بعد بہاول پور کا دورہ کیا اور بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں ریسکیو کاموں کی براہ راست نگرانی کی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت، ریسکیو1122 ، پاک فوج اور دیگر اداروں نے شاندار طریقہ سے ریسکیو کے کام انجام دیے اورمریضوں کو بروقت ہسپتالوں میں منتقل کرایا گیا ہے ۔ ریسکیو کے کاموں میں پاک فوج اور حکومت پنجاب کے ہیلی کاپٹرز نے بھی حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی گڈ گورننس سے تمام متعلقہ اداروں نے اس سانحہ کے بعد فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ریسکیو کا عمل مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے فرائض ادا کررہی ہے اور تمام لواحقین سے مستقل رابطہ میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی سانحہ کو سیاست کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔سینیٹر سعود مجید اورایم این اے مخدوم علی حسن گیلانی نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں مسلم لیگ(ن) کی قیادت، عہدے داران اور ورکرز ساتھ کھڑے ہیں اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے لندن میں اپنا علاج اور دیگر مصروفیات ترک کے فوری طور پر بہاول پور کا دورہ کیا اور شہداء کے ورثاء اور زخمیوں کے لواحقین سے ملاقات کر کے افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کے بہترین علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ بستی رمضان جوئیہ میں125مرحومین کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

ایم پی اے عدنان فرید قاضی اور سابق ایم پی اے سمیع اللہ چودہری نے اپنے خطاب میں کہا کہ125 شہداء کی ٹیگنگ کر کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں اور اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والے مزید افراد کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں نمونہ جات لیے جار ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحہ میں متاثرین کی مالی امداد کا کام تیزی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کے افراد کو ملازمت دینے اور اس علاقہ میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ نیز ضرورت مند گھرانوں کو محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے دودھ دینے والی گائے اور بھینسیں دی جائیں گی اور اس سلسلہ میں محکمہ لائیو سٹاک کی ٹیمیں گھر گھر سروے کر رہی ہیں۔اس موقع پر سانحہ احمد پور شرقیہ کے مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔ بعدازاں صوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ، وزیر مملکت بلیغ الرحمن اور اراکین اسمبلی نے سانحہ احمد پور شرقیہ میں ہلاک ہونے والی26افراد جن کی شناخت ہو چکی ہے، انہیں وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سی20،20 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیے۔

متعلقہ عنوان :