کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میںرین ایمرجنسی سینٹرقائم کردیا

ایس بی سی اے ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے خطرناک قراردی گئی عمارتوں کے مکینوں کو قیمتی انسانی جانوں اور مالی نقصان کے تحفظ کیلئے ان عمارتوں کوفی الفورخالی کرنے کی ہدایت

بدھ 28 جون 2017 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جون2017ء) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میںرین ایمرجنسی سینٹرقائم کردیاگیا ، ایس بی سی اے ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے خطرناک قراردی گئی عمارتوں کے مکینوں کو خبردار کیاگیاہے کہ قیمتی انسانی جانوں اور مالی نقصان کے تحفظ کیلئے ان عمارتوں کوفی الفورخالی کردیاجائے ۔کیونکہ بارشوںکے دوران عمارتی حادثے کے خدشات کئی گنابڑھ جاتے ہیں واضح رہے کہ ماہرین تعمیرات تجربہ کارانجینئرز پر مشتمل ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرنا ک عمارت نے اب تک کے سروے کے نتیجے میں شہر بھرکی354 عمارتوں کوان کے بنیادی تعمیراتی ڈھانچے کی تباہ حالی کے سبب خطرناک اور ناقابل استعمال قراردیاہے۔

جبکہ ڈائریکٹرجنرل آف سندھ بلڈنگز آغامقصودعباس کی ہدایات پر مون سون بارشوں کے پیش نظر محکمے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جسکے تحت اس وقت ایس بی سی اے میں قائم ہنگامی مرکزمیں ادارے کے تمام ٹائون سیکشنز کا ٹیکنکل اسٹاف تین شفٹوں 24گھنٹے ایمرجنسی ڈیوٹی پر موجود رہیگا جبکہ ہنگامی مرکز پرشہری ہنگامی حالات میںکسی عمارتی حادثے کی صورت میں فون نمبر021-99232354 پر اطلاع دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات کی رپورٹس کے مطابق مذکورہ 354 عمارتوں میں رہائش یااستعمال خودانکے مکینوںکیلئے نقصاندہ ہے اورخاص طورپر بارشوں کے سبب یہ عمارتیںاپنابوجھ برداشت نہیں کرسکتی جس کی وجہ سے اچانک زمین بوس ہوکر اندوہناک انسانی المیے کا سبب بن سکتی ہیں اسلئے خطرناک عمارتوں کے مکینوں یادکانداروںکو ان کے اپنے مفاد میں متنبہ کیا جاتا ہے کہ قیمتی انسانی جانو ں اور املاک کے تحفظ کے خاطران عمارتوں میں رہائش اور استعمال کو ترک کیاجائے۔

اس حوالے سے ایس بی سی اے نے مفاد عامہ میںعوام الناس سے بھی درخواست کی ہے کہ دوران بارش خطرناک عمارتوںکے قریب جانے سے اجتناب برتاجائے اور اپنے ارد گرد موجود خستہ حالت یاغیرمعیاری تعمیرات کی حامل عمارتوں کی نشاندہی کی جائے ۔#

متعلقہ عنوان :