بھارت میں گائے سے بھی کمتر حیثیت ملنے پر خواتین کا احتجاج مشہور ہوگیا

بھارت میں جانور کی اہمیت انسان سے زیادہ ہے جس پر منصوبہ شروع کر نے کا فیصلہ کیا ،ْ سوجاتروگھوش

بدھ 28 جون 2017 18:20

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) بھارت میں جانور سے بھی کم تر حیثیت ملنے پر خواتین نے گائے کی شکل والے ماسک پہن کر انوکھا تصویری احتجاج ریکارڈ کرادیا۔خواتین نے ایک تصویری پروجیکٹ کے تحت کئی مقامات پر مختلف کام کرتے ہوئے اپنے چہروں پر گائے کے ماسک پہن کر تصاویر کھنچوائیں اور سوال اٹھایا کہ کیا ان کی حیثیت جانور سے بھی کم ہے ،ْ23 سالہ نوجوان فوٹوگرافر سوجاترو گھوش کی کھینچی گئی یہ تصاویر پورے بھارت میں مشہور ہوگئیں جس پر انتہا پسند ہندوؤں نے انہیں دہلی کی جامع مسجد لے جاکر ذبح کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ان کا گوشت خواتین صحافیوں اور مصنفوں کو کھلا دیا جائیگا جبکہ پولیس میں بھی ان کے خلاف فسادات پھیلانے کی شکایات کی گئی ہیں، تاہم گھوش کا کہنا ہے کہ وہ ڈرنے والے نہیں اور اپنا کام جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

سوجاترو گھوش نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اس بات پر غصہ ہے کہ بھارت میں جانور کی اہمیت انسان سے زیادہ ہے جس پر انہوں نے یہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گائے کو کچھ ہوجائے تو فورا ہنگامہ مچ جاتا ہے تاہم عورت پر حملے ہوں اور اس کے ساتھ زیادتی کی جائے تو اسے انصاف نہیں ملتا۔گھوش نے کہا کہ گائے ذبح کرنے کے محض شبہ میں انتہا پسند ہندو فوراً ہی مشتبہ افراد کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر جان سے مار دیتے ہیں تاہم خواتین پر جنسی زیادتیوں کا مقدمہ برسوں لڑنا پڑتا ہے۔

انہوں نے گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں مسلمانوں پر قاتلانہ حملوں کی لہر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پروجیکٹ گئو رکشکوں کے خلاف خاموش احتجاج ہے، جن کے حوصلے مودی کے حکومت میں آنے کے بعد سے بہت بڑھ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :