حادثہ موٹروے پولیس نااہلی کی وجہ سے ہوا ہے ،ْسانحہ احمد پورشرقیہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

بروقت موٹروے پولیس حادثہ کے مقام کو سیل کردیتی تو حادثہ نہ ہوتا ،ْرپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیگی حادثے کا شکار آئل ٹینکر کراچی کی بندرگاہ سے وہاڑی جارہا تھا کہ اتوار کی صبح 6 بج کر 29 منٹ پر حادثے کا شکار ہوا ،ْآئل کمپنی کی رپورٹ

بدھ 28 جون 2017 17:20

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) سانحہ احمد پورشرقیہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حادثہ موٹروے پولیس نااہلی کی وجہ سے ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے سانحہ احمد پور شرقیہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے جسے وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حادثہ موٹروے پولیس نااہلی کی وجہ سے ہوا، حادثہ شفٹ تبدیل کے موقع پر ہوا جبکہ پہلی شفٹ چلی گئی دوسری شفٹ وقت پر نہیں پہنچی تاہم اگر بروقت موٹروے پولیس حادثہ کے مقام کو سیل کردیتی تو حادثہ نہ ہوتا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مقامی ایس ایچ او اور اسسٹنٹ کمشنر احمد پورشرقیہ بھی جائے حادثہ پر ایک گھنٹہ کی تاخیر سے پہنچا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب آئل کمپنی شیل نے بھی اپنی ابتدائی رپورٹ اوگرا کو پیش کردی ہے جس میں کہا گیا کہ حادثے کا شکار آئل ٹینکر کراچی کی بندرگاہ سے وہاڑی جارہا تھا کہ اتوار کی صبح 6 بج کر 29 منٹ پر حادثے کا شکار ہوا۔ حادثے کے وقت ٹینکر کی رفتار 35 کلو میٹر فی گھنٹی تھی اور اس میں 50 ہزار لیٹر پیٹرول تھا۔

ٹینکر اپنے مقررہ راستے پر جارہا تھا کہ اچانک اس کے عین آگے مسافر بس نے بریک لگائی، ٹکرائو سے بچنے کیلئے ڈرائیور نے ٹینکر کو دوسری سائیڈ پر موڑا جس سے ٹینکر الٹ گیا۔ ٹینکر الٹنے سے سارا آئل بہنا شروع ہو گیا اور مقامی آبادی نے اسے بالٹیوں، ڈبوں اور دیگر برتنوں میں بھرنا شروع کر دیا۔ مقامی انتظامیہ کی کوشش کے باجود لوگ حادثے کے مقام سے نہیں ہٹے کہ اچانک اس میں آگ بھڑک اٹھی جس کی لپیٹ میں آکر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔