عبد المجید اچکزئی کی گاڑی سے پولیس اہلکار کو کچلنے کے واقعہ کا چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا

انسپکٹر جنرل بلوچستان پولیس سے تین دن میں رپورٹ طلب

بدھ 28 جون 2017 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) عبد المجید اچکزئی کی گاڑی سے پولیس اہلکار کو کچلنے کے واقعے کا چیف جسٹس پاکستان نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان پولیس سے تین دن میں رپورٹ طلب کرلی۔یم پی اے عبدالمجید اچکزئی کی گاڑی نے کوئٹہ جی پی او چوک پر ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار کو کچل کر ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد حکام کی جانب سے حادثے کامقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرکے اصل ملزمان کو بچانے کی کوشش کی گئی تھی۔

عمرے کی ادائیگی پر جانے سے قبل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واقعے کا ازخود نوٹس لینے کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈیرہ غازی خان کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جاں بحق ہونے والے سارجنٹ کے اہل خانہ پر کسی قسم کا دباؤ نہ ڈالا جائے۔

(جاری ہے)

واضح رہے اچکزئی کوئٹہ کی ایک عدالت کی جانب سے پہلے ہی 5روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔

ازخود نوٹس لیے جانے سے پہلے ایم پی اے عبدالمجید اچکزئی کو جیل میں وی آئی پی سہولیات دینے کا معاملہ بھی سامنے آچکا ہے اس سے قبل گرفتاری کے بعد رکن بلوچستان اسمبلی عبدالمجید اچکزئی کو ایک دن میں دوبار عدالت پیش کیا گیا۔پہلی پیشی پر ان کا ریمانڈ نہ دیاجاسکا تھا تاہم دوسری پیشی پر انہیں 5روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔دوسری جانب حادثے کے فوری بعد ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے ہوئے ملزم عبدالمجید اچکزئی کی تصویر بھی منظر عام پر آچکی ہے۔