وزیر اعلیٰ پنجاب کاعیدکے روز وزیراعظم کے ہمراہ بہاول وکٹوریہ ہسپتال کا دورہ ،زخمیوں کی عیادت، دس دس لاکھ کی مالی امداد کے چیک دئیے

بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کو بہترین علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی،جاں بحق افراد کے لواحقین سے احمد پورشرقیہ کی بستی رمضان جوئیہ میںملاقات، دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا سانحہ پر پوری قوم اشکبار اور ہر دل خون کے آنسو رو رہا ہے ،میرے پاس اس المناک سانحہ پر اظہار افسوس کیلئے الفاظ نہیں ہیں وزیر اعظم نواز شریف لندن سے اپنا طبی معائنہ موخر کر کے سانحہ کے معاملات کی براہ راست نگرانی کیلئے واپس آئے ہیں، وزیر اعظم کی ریسکیو آپریشن میںرہنمائی ، زخمیوں کی عیادت اور شہداء کے لواحقین کیساتھ اظہار یکجہتی انکی عوام سے محبت کی غماز ہے سانحہ 70 برس کی ناخواندگی اور کرپشن کا منطقی شاخسانہ ہے، اگریہ ناخواندہ اورغریب نہ ہوتے تو اس طرح پٹرول بھرنے کی وجہ سے جانیں نہ گنواتے جاں بحق ہونیوالوں کی شناخت کا عمل جدید سائنسی طریقہ کار کے مطابق فرانزک لیب میں آئندہ چند روز میں مکمل کر لیا جائیگا‘شہبازشریف

بدھ 28 جون 2017 17:11

&لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے عیدکے روزوزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف کے ہمراہ بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کی عیادت کی۔وزیر اعظم محمد نواز شریف اوروزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں اور ان کے لواحقین کو بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں دس دس لاکھ روپے کی مالی امداد کے چیک دئیے۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے زخمی افراد کو حوصلہ دیا اوران کی خیریت دریافت کی ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی ہونے والے افرادکے علاج معالجے کے لئے ہر طرح کے وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم نے بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کو بہترین علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے زخمیوں کی بہترین انداز میں نگہداشت پر بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے ڈاکٹروں،نرسوںاور عملے کی کاوشوں کو سراہا۔

بعدازاںوزیراعلیٰ پنجاب نے وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ آئل ٹینکر حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے احمد پورشرقیہ کی بستی رمضان جوئیہ میںملاقات کی اورسانحے کے متاثرین کیساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ کے باعث پوری قوم اشکبار ہے اور ہر دل خون کے آنسو رو رہا ہے اورمیرے پاس اس المناک سانحہ پر اظہار افسوس کیلئے الفاظ نہیں ہیں ۔

سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت کیلئے فرانزک لیب میں سائنسی بنیادوں پر کام جاری ہے اورفرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچ کر کام کررہی ہیں۔پنجاب حکومت کے متعلقہ اداروں نے سانحہ کی اطلاع ملنے کے بعداجتماعی اقدامات اورمشترکہ کاوشیں کیں تاکہ متاثرین کے دکھوں کا مداوا کیا جاسکے جو کہ لائق تحسین ہیں،اسی طرح سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے آرمی اور پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹرز نے ریسکیو کاموں میں حصہ لیا۔

حادثے کے زخمیوں کو وزیر اعلیٰ کے ایک ہیلی کاپٹر اور3 آرمی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے منتقل کیا گیاہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف لندن سے اپنا طبی معائنہ موخر کر کے سانحہ احمد پورشرقیہ کے معاملات کی براہ راست نگرانی کیلئے واپس آئے ہیںاور انہوںنے مجھے بھی ہدایت کی کہ میں رات بہاولپور میں قیام کر کے تمام متعلقہ کاموں کی نگرانی کروں اورانہیں رپورٹ دوں،جس پر میںنے رات بہاولپور میں قیام کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی احمد پور شرقیہ میں آمد متاثرہونیوالے ہرگھرانے کیلئے اُمید کی کرن ہے اوروزیراعظم محمد نوازشریف آپ کے غم اوردکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ریسکیو آپریشن کے دوران رہنمائی ، زخمیوں کی عیادت اور سانحے کے شہداء کے لواحقین کیساتھ اظہار یکجہتی ان کی عوام سے محبت کی غماز ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کی احمد پور شرقیہ میں آمد ہر متاثرہ گھرانے کیلئے اُمید کی کرن ہے جس سے ان کی ڈھارس بندھی ہے۔انہوںنے کہا کہ حادثے میں جھلسنے والوں کا ملتان کے سٹیٹ آف دی آرٹ برن یونٹ میں بہترین علاج معالجہ کیا جارہا ہے اور ان کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ 70 برس کی ناخواندگی اور کرپشن کا منطقی شاخسانہ ہے ۔

اگر احمد پور شرقیہ کے کسان ناخواندہ اورغریب نہ ہوتے تو اس طرح پٹرول بھرنے کی وجہ سے اپنی قیمتی جانیں نہ گنواتے۔بدقسمتی سے کرپشن نے ملک میں گزشتہ70سال سے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جس سے امیر اور غریب میںتفاوت پیدا ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سانحہ کے موقع پر سیاسی بات نہیں کرتا۔ کرپشن کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے اس المناک سانحہ پر قوم اشکبار ہے اور ہر دل خون کے آنسو رو رہا ہے اوراس المناک سانحہ پر جتنا بھی افسوس کیا جائے وہ کم ہے۔

انہوںنے کہا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت کا عمل جدید سائنسی طریقہ کار کے مطابق فرانزک لیب میں آئندہ چند روز میں مکمل کر لیا جائے گااور ورثاء کے ڈی این اے کا لاشوں کے ڈی این اے سے موازنہ کے بعد حتمی شناخت کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے پنجاب فرانزک لیب کی 9 ذیلی برانچیں ہر ڈویژن میں قائم کر دی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ریسکیو1122، انتظامیہ، پولیس، پاک فوج اور محکمہ صحت سمیت متعلقہ محکموں کی جانب سے ریسکیوسرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیااور سانحہ احمد پور شرقیہ کے بعد ریسکیو سرگرمیوں میں تمام اداروں کی اجتماعی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری اداروں اور سیاسی قیادت کے باہمی تعاون سے سانحہ احمد پور شرقیہ کا ریسکیو آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے اوراس ضمن میں مقامی انتظامیہ، طبی عملے اور منتخب قیادت نے اجتماعی کاوشیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی میں نے فور ی طورپر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے بات کی اورانہوں نے 3 ہیلی کاپٹرز اور ایک C130 طیارہ فراہم کیا جس سے ریسکیو آپریشن میں بھرپور مدد ملی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سانحہ کے متاثرین اور ان کے ورثاء سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک آخری مریض صحت یاب نہیں ہو جاتا میں خود علاج معالجے کی سہولتوں کی نگرانی کر وں گا اور دوبارہ بھی ورثاء کے پاس آئوں گا۔

وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے جاںبحق افراد کے لواحقین اور زخمی ہونے والوں سے ملاقات کی اورانہیں حوصلہ دیا،وزیر اعلیٰ نے ریسکیو آپریشن کے لیے چیف سیکرٹری کیپٹن (ر)زاہد سعید، صوبائی وزیر سپشلائزڈہیلتھ خواجہ سلمان رفیق ، سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ نجم شاہ، کمشنر بہاول پورڈویژن، آر پی او بہاول پور ،ڈی سی بہاول پور ، محکمہ صحت اور ریسکیو حکام کی کاوشوں کو سراہا ۔قبل ازیںوزیر اعظم محمد نوازشریف عید الفطر کے روز بہاول پور ائیرپورٹ پہنچے تو وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا۔