Live Updates

جے آئی ٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد سپریم کورٹ سے نواز شریف کو جرح کیلئے طلب کرنے کی استدعا کروں گا‘ شیخ رشید

اگر فیصلہ وزیرا عظم کیخلاف آتا ہے تو آرٹیکل 190کے تحت لازم ہے شام سورج غروب ہونے سے پہلے وزیر اعظم ہائوس خالی کرایا جائے آئندہ آٹھ ہفتوں میں عبوری وزیراعظم یا عبوری سیٹ اپ کا فیصلہ ہو جائیگا ، اب قومی اسمبلی کیساتھ صوبائی اسمبلیاں بھی تحلیل کرنا ہونگی سیاستدانوں نے نا اہلی ‘ نکھٹو پن کا مظاہرہ کیا تو سماج ، سیاست سمیٹی جا سکتی ہے ،عمران خان جان ِ جگر ہے‘ جناح ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 28 جون 2017 16:45

جے آئی ٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد سپریم کورٹ سے نواز شریف کو جرح کیلئے طلب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ تینوں درخواست گزاروں کو ملنی ہے اور میں سپریم کورٹ سے نواز شریف کو جرح کیلئے طلب کرنے کی استدعا کروں گا ،اگر فیصلہ وزیرا عظم کے خلاف آتا ہے تو آئین کے آرٹیکل 190کے تحت لازم ہے کہ شام سورج غروب ہونے سے پہلے وزیر اعظم ہائوس خالی کرایا جائے ،آئندہ آٹھ ہفتوں میں عبوری وزیراعظم یا عبوری سیٹ اپ کا فیصلہ ہو جائے گا ، اب یہ نہیں ہوگاکہ قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا جائے اور صوبوں میں حکومتیں چلتی رہیں بلکہ قومی اسمبلی کیساتھ صوبائی اسمبلیوں کو بھی تحلیل کرنا ہوگا، اگر سیاستدانوں نے نا اہلی اور نکھٹو پن کا مظاہرہ کیا تو سماج ، سیاست سمیٹی جا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح ہسپتال میں سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں ظلم کی آندھی چل رہی ہے ، لوگوں کے پاس پہننے کے لئے کپڑے نہیں لیکن حکمران لوٹ مار میں مصروف ہیں ، موجودہ حکمرانوںنے معیشت تباہ کر کے رکھ دی ہے ،پورے پنجاب میں صرف چھ برن یونٹس ہیں اور حکمرانوں کے دعوے حیرانی کا باعث ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک بہت بڑے امتحان سے گزر رہا ہے اور حکومت اس میں فیل ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے دس تاریخ کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنی ہے اور اس کو اوپن کیا جائے گا ۔ یہ رپورٹ تینوں فریقین عمران خان ، سراج الحق اور مجھے بھی ملنی ہے او رمیں سپریم کورٹ سے استدعا کروں گاکہ جرح کیلئے نواز شریف کو عدالت طلب کیا جائے ، کیونکہ نواز شریف ہی مین آف دی میچ مرکزی کردار ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ اب یہ معاملہ انجام کو پہنچ گیا ہے اور پہلے بھی کہتا تھا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ کرپشن کا تابوت سپریم کورٹ سے ہی نکلے گا اور کرپشن کی سیاست کفن سمیت دفن ہو گی ۔ انہوںنے جے آئی ٹی پر تنقید کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جے آئی ٹی تو تحقیقات کا ادارہ ہے یہ تو اصل میں سپریم کورٹ پرتنقید کر رہے ہیں اور پھر فوج کے خلاف بھی کریں گے،اگر وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو آئین کے آرٹیکل 190کے تحت لازم ہے کہ شام سورج غروب ہونے سے پہلے وزیر اعظم ہائوس خالی کرایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلے نواز شریف کو مشورہ دیتا تھاکہ سٹپ ڈائون کر جائیں لیکن اب تو وہ وقت بھی گزر چکا ہے ۔ اب حکمرانوں کی صوابدید ہے کہ وہ جیل جاتے ہیں یا جھگڑا کرتے ہیں۔ اب ایسا نہیں ہو سکتا کہ قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا جائے اور یہ صوبوں میں حکومتیں کرتے رہیں بلکہ قومی اسمبلی کیساتھ صوبائی اسمبلیاں بھی تحلیل کرنا ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ آٹھ ہفتوں میں فیصلہ ہو جائے گا کہ عبوری سیٹ اپ یا عبوری وزیر اعظم آنا ہے ۔

نیا سیٹ اپ بھی وزیر اعظم نوازشریف اور قائد حزب اختلاف نے بنانا ہے اس لئے میں کہتا تھاکہ مجھے تین ووٹ د ے دو اگر میں قائد حزب اختلاف ہوتا تو ڈنکے کی چوٹ پر عبوری حکومت آتی ۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حالات میں سیاستدانوں کا امتحان ہے اگر نکھٹو پن ،نا اہلیت کا مظاہرہ کیا گیا تو سماج اور سیاست سمیٹی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے عمران خان کی طرف سے پی ٹی آئی میں شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان میری جان ہے جگر ہے اس کی طرف دوستی کا بڑھا ہوا ہاتھ کٹ تو سکتا ہے واپس نہیں آ سکتا ، ابھی سیاسی موسم ابر آلود ہے یہ چھٹ جائے تو فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حالات میں (ن) لیگ کا بڑا سیاسی گروپ فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات