مجلس وحدت مسلین آزاکشمیر کے زیراہتمام پاراچنار میں جاری دھرنا کی حمایت میں علامتی احتجاجی دھرنا

بدھ 28 جون 2017 15:39

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) مجلس وحدت مسلین آزاکشمیر کے زیراہتمام سنٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے پاراچنار میں جاری دہرنا کی حمایت میں علامتی احتجاجی د ہرنا دیا گیا۔ علامتی احتجاجی د ہرنا میں شہریان مظفرآباد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ دہرنا سے معروف عالم دین مولانا احمد علی سعیدی،سید طالب ہمدانی،حافظ کفایت نقوی،تصور موسوی،محسن رضا اور سید حمید حسین نقوی نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ پاراچنار کے مظلوم عوام کئی روز سے اپنے جائز مطالبات کو لیکر سڑکوں پر بیٹھے ہیںلیکن نام نہاد وزیر اعظم نواز شریف کے پاس اتنا وقت نہیں کہ وہ ان کے پاس جا کر اظہار ہمدردی کرے اور ان کی بات کو سنے،پاراچنار سخت سکیورٹی کے حصار میں ہے اور وہاں دہشتگردوں داخل ہو کر نہتے مظلوم عوام کو نشانہ بنانا اس بات کی دلیل ہے کی ایف سی میں موجود کچھ کالی بھیڑیں دہشتگردوں کو سپورٹ فراہم کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ایف سی کا کرنل عمر وقت کا ابن زیاد ہے جو مظلوم عوام پر گولیاں چلاتا ہے۔علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلین آزاکشمیر کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید طالب ہمدانی کہا کہ پا کستان میں اگر کسی چیز کی کوئی قیمت نہیں تو وہ ملت جعفریہ کے محب وطن شہداء کے خون ہیں،ہماری نسل کشی ہو رہی ہے ریاستی ادارے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، وزیراعظم صرف پنجاب میں کے علاقہ احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر سے تیل چوری کرنیوالوں کے ساتھ اظہار ہمدردی میں مصروف ہے اور فاٹا کی مظلوم عوام کے ساتھ اسے کوئی سروکار نہیں کیونکہ وہ ان کے ووٹرز نہیں۔

پاراچنار کے مظلومین گذشتہ روز سے جنازوں کے ہمراہ سڑکوں بیٹھے ہیں،لیکن ان کا کوئی پوچھنے والا نہیں،سکیورٹی فورسز اور پولیٹیکل ایجنٹ ہر دھماکے کے بعد دہشتگردوں کی ٹارگٹ سے بچے لوگوں کو فائرنگ کا نشانہ بنانا شروع کر دیتے ہیں،پارچنار کے ہر سانحے میں نہتے عوام پر پہلے دہشتگرد حملہ آور ہوتا ہے بعد میں سکیورٹی فورسز اور پولیٹیکل ایجنٹ عوام کو سیدھی گولیوں کا نشانہ بناتے ہیں،ہم حیران ہیں کہ مملکت خداداد پاکستان میں بانیان پاکستان کے اولادوں کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے،ہمیں ہر تہوار پر لاشوں کا تحفہ دینا ہمارے محافظوں نے روایت اپنا لی ہے،سید طالب ہمدانی نے کہا کہ کرم ایجنسی میں مقامی رضا کار فورس کو ہٹانے کا مقصد ہی یہی تھا کہ یہاں دہشتگردوں کو مسلط کیا جائے،اور یہ کام بخوبی سرانجام دینے میں حکمران اور سکیورٹی ادارے کامیاب ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مذید کہا کہ ہم حکومت آزاد کشمیر کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر انہوں نے علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ پر حملہ کرنیوالے ملزمان کو فی الفور گرفتا ر نہ کیا تو ہم بھی نہ صرف پورے آزادکشمیر بلکہ پاکستان کی سڑکوں پر نکلیں گے ا وراس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جب تک اس سانحہ میں مرتکب ملزمان گرفتار نہیں ہو جاتے۔ اگر حکومت کی یہ سوچ ہے کہ وہ اس معاملہ کو لٹکا کر ٹائم پاس کر لے گی تو یہ اس کی بھول ہے۔ہم نے انتظامی اداروں کو عید تک مہلت دی تھی جو اب ختم ہو گئی ہے۔ علامتی احتجاجی دہرنا کے اختتام پر شھداء پاراچنار کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ کی گئی اور ان کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :