انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کا مقابلہ باہمی اتحاد سے ہو سکتا ہے‘ طاہر محمود اشرفی

پارا چنار ، کوئٹہ میں بے گناہ پاکستانیوں کا قتل ،کعبة اللہ پر حملہ کی ناپاک جسارت تمام مکاتب فکر کو مشترکہ طور پر جدوجہد کی دعوت دیتی ہے

بدھ 28 جون 2017 15:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کا مقابلہ باہمی اتحاد سے ہو سکتا ہے ، پارا چنار ، کوئٹہ میں بے گناہ پاکستانیوں کا قتل اور کعبة اللہ پر حملہ کی ناپاک جسارت تمام مکاتب فکر کو مشترکہ طور پر جدوجہد کی دعوت دیتی ہے ، پاکستان علماء کونسل نے مختلف مذہبی جماعتوں کے قائدین کا اجلاس آج لاہور میں بلایا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے عید الفطر کے موقع پر مختلف مسالک اور مذاہب کے قائدین کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، اس موقعہ پر مولانا زبیر زاہد ، مولانا قاری عبد الحکیم اطہر ، مولانا عبد القیوم ، مولانا قاری محمد اسلم ، مولانا اسلام الدین ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا عمر عثمانی ، مولانا رسال الدین آزاد اوردیگر علماء و مشائخ اور غیر مسلم مذاہب کے نمائندے بھی موجود تھے ، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور قانون مسلم اور غیر مسلم پاکستانیوں کے حقوق کا محافظ ہے ، کسی گروہ ، جماعت یا جتھہ کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ مذہب ،ر نگ اور نسل کی بنیاد پر کسی بھی پاکستانی کو اس کے حقوق سے محروم کرے ، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مسلک یا مذہب نہیں ہے ، پارا چنار ، کوئٹہ اور مسجد نبوی ، بیت اللہ پر حملہ کی جسارتیں کرنے والے ایک ہی سوچ اور فکر رکھتے ہیں ، تمام مذاہب اور مسالک کی قیادت کو انتہاء پسندانہ سوچ کے خلاف نظریاتی جدوجہد کرنی ہو گی،انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کی مرکزی قیادت اور ہم خیال مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین کا اجلاس آج لاہور میں بلایا ہے جس میں ملک کی موجودہ صورتحال ، بیت اللہ پر حملہ کی ناپاک جسارت اور دیگر اہم امور پر مشاورت کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :