جے آئی ٹی کا رویہ بہت سخت تھا ‘

جے آئی ٹی نے بلیک میل کرنے کی کوشش کی‘ قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے‘ وقت آنے پر جے آئی ٹی کا سارا رویہ منظر عام پر لائوں گا وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی پاکستان سے لندن روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت

بدھ 28 جون 2017 13:48

جے آئی ٹی کا رویہ بہت سخت تھا ‘
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر نے الزام عائد کیا ہے کہ جے آئی ٹی نے انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی‘ وقت آنے پر بہت سی چیزوں کو منظر عام پر لائوں گا ۔ انہوں نے یہ بات وزیراعظم نواز شریف کی لندن سے عید کے روز پاکستان روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ جے آئی ٹی کا رویہ بہت سخت تھا اور جے آئی ٹی کے ارکان پوچھ رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ فلاں کو جانتے اور فلاں سے تمہارا کیا تعلق ہے‘ ایسی باتوں سے سوالات کا آغاز کیا گیا‘ جے آئی ٹی کے ارکان نے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی کہ فلاں کو جانتے ہو تو میں نے کہا کہ میں پورے پاکستان کو جانتا ہوں اور میں نے ان سے کہا کہ جو آپ مجھ سے اگلوانا چاہتے ہیں جس طرف آپ مجھے لے کر جانا چاہتے ہیں انہوں نے سمجھا تھا کہ یہ ایک سفید پوش گھرانے کا بچہ ہے اور اس کو ہم دبائیں گے تو شاید کوئی چیز ہمیں مل جائے الحمد الله میں سچا تھا اور میں سچائی پر قائم رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہئے تھا کہ کوئی قابل اور قانون جاننے والے افراد پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جاتی جہاں مجھ سے سوالات کئے جاتے رہے وہاں بھی کیمرے لگے تھے اور کہیں بھی ریکارڈنگ چل رہی تھی۔ نیلی پیلی فائلیں اٹھا اٹھا کر سوالات کئے جاتے رہے۔ چٹیں بھی آرہی تھیں۔ ان کا اس دوران ایک نماز کا بھی وقفہ ہوا اور اس وقفے میں ایک شخص مجھے ملا میں وقت کے ساتھ ساتھ کچھ چیزیں بیان کروں گا مجھے بلانے کے بعد انہیں مایوسی ہوئی ہے۔

قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے۔ وقت آنے پر جے آئی ٹی کا سارا رویہ منظر عام پر لائوں گا۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ میں نے جے آئی ٹی ارکان سے کہا کہ کاش آپ نے مولوی تمیز الدین کی درخواست کی ایک فوٹو کاپی پڑھ کر اپنے پاس رکھ لیتے تو آپ کو پتہ چل جاتا کہ پاکستان کے پاس کہاں سازش ہوئی اور کہاں رکی ہے۔

متعلقہ عنوان :