بھارتی سرحدی محافظوں نے تبت اور سِکم کے درمیانی علاقے میں دراندازی کی ہے‘سرحد پر دراندازی بند کی جائے ‘ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس سے امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے‘چین کابھارت کو انتباہ

چینی فوجیوں نے سِکم میں گھس کر بھارتی آرمی کے عارضی مورچوں کو تباہ کیا ‘چین پہلے ہی سرحد پار سے تبت میں یاتریوں کی آمد پر پابندی عائد کر چکا ہے‘بھارتی میڈیا رپورٹس

بدھ 28 جون 2017 12:20

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) چین نے بھارت کو خبر دار کیا ہے کہ سرحد پر دراندازی بند کی جائے ‘ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس سے امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق چین نے انڈیا پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے سرحدی محافظوں نے تبت اور سِکم کے درمیانی علاقے میں دراندازی کی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹر کے مطابق چین نے انڈیا کو خبردار کیا ہے کہ اس سے امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

چین نے کہا ہے کہ انڈیا کے سرحدی محافظوں نے چینی علاقے میں معمول کی زندگی کو متاثر کیا ہے اور انڈیا سے کہا ہے کہ وہ فورا ان کے علاقے سے نکل جائے۔ انڈیا بھی حالیہ دنوں میں چین پر الزام عائد کرچکا ہے کہ چینی فوجیوں نے اس کے علاقے میں دراندازی کی ہے۔

(جاری ہے)

چین اور انڈیا کا سرحدی علاقہ نتھو درہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں سے ہندو اور بدھ مت یاتری تبت میں یاترا کے لیے جاتے ہیں۔

انڈیا اور چین کے مابین 1967 میں اسی علاقے میں جھڑپیں ہو چکی ہیں اور اس کے علاوہ بھی وقتا فوقتا کشیدگی پیدا ہوتی رہی ہے۔بی بی سی کے مطابق کہ یہ حالیہ برسوں میں دونوں ملکوں کے مابین سرحد پر کشیدگی کا سنگین ترین واقع ہے۔خبر رساں ادارے روئٹر نے چینی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ بھارتی دراندازی سے امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ چین ن انڈیا پر مزید الزام عائد کیا ہے کہ وہ چین کے علاقے میں ایک سڑک کی تعمیر میں بھی رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چینی فوجیوں نے سِکم کے علاقے میں گھس کر انڈین آرمی کے عارضی مورچوں کو تباہ کیا ہے۔چین پہلے ہی سرحد پار سے تبت میں یاتریوں کی آمد پر پابندی عائد کر چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :