امریکہ کی ممکنہ کیمیائی حملے پر شام کو تنبیہ

اگر اس طرح کا کوئی دوسرا حملہ ہوا تو شام کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی ،ْ امریکہ کا انتباہ

بدھ 28 جون 2017 11:51

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) امریکہ نے کہاہے کہ اس نے شام میں ایک اور کیمائی حملے کی ممکنہ تیاری کی شناخت کی ہے اور اس کے خلاف شامی حکومت کو سخت وارننگ بھی جاری کی ہے۔میڈیارپورٹ کیمطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس ممکنہ حملے سے متعلق سرگرمیاں بالکل اسی نوعیت کی ہیں جو گذشتہ اپریل میں مشتبہ کیمائی حملے سے پہلے ہو رہی تھیں۔

واضح رہے کہ شام میں گذشتہ اپریل میں کیمائی حملے سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے جس کی وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی فوج کے بعض ٹھکانوں پر بمباری کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکہ نے اپنے ایک سخت بیان میں بشار الاسد کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس طرح کا کوئی دوسرا حملہ ہوا تو شام کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔بیان میں کہا گیا کہ بشار الاسد حکومت کی جانب سے دوسرے کیمائی حملے کی صورت میں بڑے پیمانے پر عام شہری ہلاک ہوں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ جیسا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ امریکہ شام اور عراق میں خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کو ختم کرنے کیلئے موجود ہے لیکن اگر بشارالاسد کیمائی حملے سے ایک اور قتل عام کرتے ہیں تو پھر انھیں اور ان کی فوج کو اس کی بڑی قیمت ادا کرنی پڑیگی۔

متعلقہ عنوان :