بلوچستان بھر میں عیدا لفطر سادگی سے منائی گئی ، سانحہ کوئٹہ، پارا چنار اور بہاولپور کے شہداء کے لئے وملکی سلامتی ویکجہتی کے لئے اجتماعی دعائیں کی گئیں

پیر 26 جون 2017 16:20

کوئٹہ۔26جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2017ء) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عیدا لفطر عقیدت واحترام اور ملک میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران رونما ہونے والے واقعات کے تناظر میں سادگی سے منائی گئی ۔صوبے بھر میں سانحہ بہاولپور ، پارہ چنار اورکوئٹہ بم دھماکے کی وجہ سے سرکاری طور پر کسی بھی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔ صوبے بھر میں سیکورٹی کے سخت اقداما ت کئے گئے تھے۔

جس کی وجہ سے کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں 177 چھوٹے بڑے مقامات پر فرزندن توحید نے نماز عیدالفطر ادا کی۔سیکورٹی اداروں کی جانب سے کوئٹہ کے دس مقامات اور عیدگاہوں کو حساس قراردیا گیا تھا۔ جہاں پولیس ، ایف سی، آر آر جی، اے ٹی ایف اور بلوچستان کانسٹیبلری کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ داخلی اور خارجی راستوں پر غیر معمولی حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

حساس عیدگاہوں اور مقامات پر واک تھرو گیٹ نصب کرکے سرچنگ ، سوئپنگ اور چیکنگ کرکے تمام افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی۔پولیس انتظامیہ کی جانب سے شہر میں تفریح کی غرض سے منعقدہ پروگرامز کے لئے خصوصی اجازت نامے جاری کئے گئے تھے ۔ تمام علاقوں کے متعلقہ ایس پیز اور ڈی ایس پیزچاند رات سے لے کر نماز عید کی ادائیگی تک اپنے علاقوں کی عید گاہوں اور نماز کے لئے مختص مقامات کا مسلسل جائزہ لیتے رہے۔

چاند رات سے لے کر عید کے تین دن تک کوئٹہ میں آنے وجانے والی کالے شیشے کی حامل اور نان رجسٹرڈ گاڑیوںکے خلاف کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے ’’ اے پی پی ‘‘ کو بتایا کہ کوئٹہ کے 177 نماز عید کے مقامات میں سے دس حساس ترین مقامات پر 5600 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ اندرون بلوچستان اے پی پی نمائندگان کے مطابق چمن ، سبی ، نوشکی ، ڈیرہ مرادجمالی، جعفرآباد ، گنداخہ ، اوستہ محمد ، صحبت پور ، بھاگ ناڑی ، کولپور ، خاران ، تربت ، گوادر ، مچھ، بختیار آباد، لہڑی، دشت ، مستونگ ، خضدار اور چاغی سمیت تمام اضلاع میں نماز عیدا لفطر امن وتحفظ کے ماحول میں اد ا کی گئی۔

نماز عیدالفطر میں سانحہ کوئٹہ، پارا چنار اور بہاولپور کے شہداء کے لئے وملکی سلامتی ویکجہتی کے لئے اجتماعی دعائیں کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :