احمد پور شرقیہ حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن 5گھنٹے میں مکمل کرلیاگیا،امدادی کارروائیوں میں آرمی کے چارہیلی کاپٹرز،ریسکیو1122کی 34اور ایدھی کی 25ایمبولینسوں نے حصہ لیا۔کمشنر بہاولپور کی سرکٹ ہائوس بہاولپور میں وزیراعظم محمد نواز شریف کوبریفنگ

پیر 26 جون 2017 14:00

بہاولپور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2017ء) وزیراعظم محمد نوازشریف سانحہ احمد پورشرقیہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء سے تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کے لیے عید کے روز بہاولپور پہنچ گئے۔گزشتہ روز حادثے کی اطلاع ملنے پر وزیراعظم نوازشریف نے لندن میں اپنی تمام تر مصروفیات ترک کرنے کے بعد اپنا دورہ مختصر کردیاتھا۔انہوں نے لندن سے ہی وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کو بہاولپور پہنچنے اور اس سانحہ کے بعد امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے تمام تر انتظامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

آئل ٹینکر الٹنے کے باعث اتوار کے روز احمد پورشرقیہ کے قریب آگ لگنے کا المناک واقعہ پیش آیا تھا۔بہاولپور آمد کے بعد وزیراعظم محمد نوازشریف سیدھے سرکٹ ہائوس گئے جہاں انہیں اس سانحے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف بھی ان کے ہمراہ تھے۔کمشنربہاولپور ثاقب ظفر نے بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو سانحہ احمد پورشرقیہ اور اس کے بعد کی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کمشنر نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ یہ حادثہ صبح6بجکر20منٹ پر پیش آیا۔کراچی سے بہاولپور جانے والا آئل ٹینکر نیشنل ہائی وے پر بہاولپور سے 45کلومیٹر دور پکی پل پر الٹ گیا ،آئل ٹینکر میں 25ہزار لیٹر تیل تھا،لوگوں نے گرے ہوئے ٹینکر سے تیل جمع کرنا شروع کردیا اوراسی دوران آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا جس کے بعد خوفناک آگ نے 265افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجہ میں140افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 125زخمی ہیں۔

کمشنر نے مزید بتایا کہ آئل ٹینکرحادثے کے بعد امدادی آپریشن پانچ گھنٹے میں مکمل کرلیاگیا،آپریشن میں آرمی کے چارہیلی کاپٹروں ،ریسکیو 1122کی 34اور ایدھی کی 25ایمبولینسوں نے حصہ لیا۔حکومت پنجاب نے جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین کے لیے 20,20لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کے لیے 10,10لاکھ روپے امداد کا اعلان کیاہے جو ان میں تقسیم کی جارہی ہے۔