وزیر اعظم محمد نواز شریف کی عید الفطر کے پرمسرت موقع پر تمام اہلِ اسلام خصوصاً اہل پاکستان کو مبارکباد

ایمان اور احتساب کے ساتھ اِس ماہِ مبارک کے روزے رکھنے اور شب قدر تلاش کرنے والے عیدکی مبارک باد کے زیادہ مستحق ہیں، ملت اسلامیہ کا عالمی تہوار عیدالفطرتمام عالمِ انسانیت کے لیے محبت اور اخوت کا پیغام ہے، عید کا دن اپنے اندر ہمدردی ، ایثار اور درد دِل سمیٹے ہوئے ہے،یہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا بھی دن ہے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے جوانوں کی قربانیوں کو انشااللہ رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا،ہمیں اس پر مسرت موقع پر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھنا ہے، ہم کشمیریوں کی جرئات اور حوصلے کو خراج ِتحسین پیش کرتے ہیں ، ہم نے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر ک پاکستان کومسلسل عدم استحکام اور فساد میں مبتلا رکھنے کے خواہاں عناصر کو ناکام بنانا ہے ، وزیر اعظم محمد نواز شریف کا عید الفطر کے پرمسرت موقع پر پیغام

پیر 26 جون 2017 13:30

وزیر اعظم محمد نواز شریف کی عید الفطر کے پرمسرت موقع پر تمام اہلِ اسلام ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے عید الفطر کے پرمسرت موقع پر تمام اہلِ اسلام خصوصاً اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعا کی کہ یہ دِن تمام پاکستانیوں کے لیے بے شمار خوشیوں اور مسرتوں کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ عیدکی مبارک باد کا زیادہ مستحق وہ ہے جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ اِس ماہِ مبارک کے روزے رکھے،آخری عشرے کی طاق راتوں میں شبِ قدر کو تلاش کیااور اپنے رب کی طرف متوجہ ہونے کے لیے معتکف ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عیدالفطر ملت اسلامیہ کا عالمی تہوار ہے۔ یہ تمام عالمِ انسانیت کے لیے محبت اور اخوت کا پیغام ہے۔ یہ دن اپنے اندر ہمدردی ، ایثار اور درد دِل سمیٹے ہوئے ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا بھی دن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عیدالفطرمسلمانوں کے لیے اجتماعی خوشی کا دِن ہے۔ یہ ماہِ رمضان کاایک مبار ک دن ہی تھا جب پاکستان معرضِ وجود میں آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک ہمارے لیے تحریکِ آزادی کی خوشگوار یادوں سے منور ہوتا ہے۔اِس لیے عیدالفطر کا دِن پاکستان کی ملتِ اسلامیہ کے لیے بطورِ خاص مسرت کے احساس کا بھی حامل ہے۔ وزیر اعظم نے عید الفطر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ پاکستان مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا ایک گل دستہ ہے۔ہم سب مذہبی تہوار یکساں احترام کے ساتھ مناتے ہیں -جس طرح پاکستانی مسلم اپنے غیر مسلم بھائیوں اور بہنو ں کے مذہبی تہواروں میں شریک ہوتے ہیں، اسی طرح غیر مسلم پاکستانی بھی عید کے موقع پر مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج کے دن بھی بھائی چارے کا یہ جذبہ ہر بستی اور محلے میں دکھائی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی یہ مخلصانہ کوشش ہے کہ وطن عزیزکو ترقی،امن و سلامتی اور خوشحالی کا ایسا مثالی گہوارہ بنائے جہاں ہر فرد کو برابری کی بنیاد پرمعاشی ترقی کے مواقع دستیاب ہوں اور لوگوں کے فن اور علم کی قدر ہو اور کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب تب ممکن ہے جب پاکستان میں استحکام ہو۔ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم نے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہے۔ہم نے ا ن عناصر کو ناکام بنانا ہے جو پاکستان کومسلسل عدم استحکام اور فساد میں مبتلا رکھنا چاہتے ہیں۔ہمیں سیاسی و مذہبی انتہا پسندی، دہشت گردی اور فساد کی قوتوں کے خلاف متحد ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعة الوداع کے مبارک دن جس طرح بے گناہ اور معصوم شہریوں کو لہو میں نہلایاگیا اس نے ہماری عید کی خوشیوں کو ماند کرد یا ہے۔ پارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں عام شہریوں سے لے کر سرکاری اہل کاروں تک بے گناہ پاکستانی جس وحشت اور بربریت کا شکار ہوئے اس پر پوری قوم افسردہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب متاثرہ خاندانوں کے غم میں پوری طرح شریک ہیں اوران کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے پاکستانی قوم کی صلاحیتوں اور بصیرت پر بھروسے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ حوصلے کے ساتھ ان صدموں کو سہہ سکتی ہے۔دکھ کے ان لمحوں میں پوری قوم ،سلامتی کے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور وطنِ عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرنے کی جدو جہد میں ان کی قربانیوں کی معترف ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے جوانوں کی ان قربانیوں کو انشااللہ رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

انہوں نیعلما ء کرام سے بھی گزارش کی کہ وہ عید کے خطبات میں امن اور بھائی چارے کا درس دیں اور لوگوں کوان جرائم پیشہ افراد کی حقیقت بتائیں جو بر بریت کے لیے مذہب کا نام استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علما ء کرام عوام تک اسلام کا حقیقی پیغام پہنچائیں جو محبت اور مثبت اندازِ فکر سے عبارت ہے۔علما ء کرام عوام کو فرقہ واریت اور عدم برداشت پر مبنی رویے کے مضمرات سے آگاہ کریں نیز انہیں تلقین کریں کہ وہ اس پر مسرت موقع پرضرورت مندوں ، محتاجوں، غربا اور مساکین کی مدد کر کے انہیں بھی اپنی خوشیوں میں شریک کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پر مسرت موقع پر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھنا ہے جن کے دل اور ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ جو سنگینوں کے سائے میں عید منانے پر مجبور ہیں ، جنہیں رمضان المبارک میں کرفیو لگا کر عبادت کے بنیادی حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے حوصلے کو خراج ِتحسین پیش کرتے ہوئے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایسے اسباب پیدا کرے کہ کشمیری بھی آزاد قوم کی طرح عید منا سکیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مذہبی رسوم کی ادائیگی ہر انسان کا بنیادی حق ہے ا ورکشمیریوں کو اس حق سے محروم کیا جا رہا ہے جس پر اقوامِ متحدہ کوبنیادی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے ایک بار پھر پوری قوم کو عید الفطر کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے ، پاکستان کو امن ، ترقی و خوشحالی سے ہمکنار فرمائے اور عید الفطر کے دِن کو پاکستان اور عالم اسلام کے لیے خوشی و مسرت کا دِن بنائے۔