پاکستان کا اقوام متحدہ کے نئے کائونٹر ٹیررازم آفس کے قیام کا خیرمقدم‘ نئے قائم کردہ دفتر کا انڈر سیکرٹری جنرل ولادی میر آئیوا نوویچ وورنکوف مقرر ہونے پر روس کو مبارکباد

توقع ہے کہ نئے آفس کے قیام سے اقوام متحدہ کے کائونٹر ٹیررازم نظام سے رابطوں اور باہمی تعاون میں بہتری آئے گی‘ ملیحہ لودھی

پیر 26 جون 2017 00:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2017ء) پاکستان نے اقوام متحدہ کے نئے کائونٹر ٹیررازم آفس کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے اور نئے قائم کردہ دفتر کا انڈر سیکرٹری جنرل ولادی میر آئیوا نوویچ وورنکوف مقرر ہونے پر روس کو مبارکباد دی ہے۔ نیویارک سے یہاں موصولہ پریس ریلیز کے مطابق اقوام متحدہ کے کائونٹر ٹیررازم کے ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ توقع ہے کہ نئے آفس کے قیام سے اقوام متحدہ کے کائونٹر ٹیررازم نظام سے رابطوں اور باہمی تعاون میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ اس نئے دفتر کے قیام سے رکن ممالک میں کائونٹر ٹیررازم سے متعلقہ استعداد کار میں اضافے اور باہمی روابط کے فروغ میں بھی معاونت ملے گی۔

(جاری ہے)

ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نئے قائم کردہ دفتر کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے اور جنرل اسمبلی کی طرف سے تفویض کردہ اختیارات پر عملدرآمد میں نئے انڈر سیکرٹری جنرل کو ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔

کائونٹر ٹیررازم کا اقوام متحدہ کا نیا دفتر 15 جون 2017ء کی جنرل اسمبلی کی مشترکہ قرارداد پر عمل کرتے ہوئے قائم کیا جا رہا ہے جو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹریز کے چارج سنبھالنے کے بعد سب سے بڑی اصلاحات کے طور پر کیا گیا ہے۔ 21 جون 2017ء کو سیکرٹری جنرل نے ویانا میں روس کے سفیر ولادی میر آئیوا نوویچ کو انڈر سیکرٹری جنرل برائے کائونٹر ٹیررازم مقرر کیا تھا۔

پاکستان اقوام متحدہ کے کائونٹر ٹیررازم ایڈوائزری بورڈ کا رکن ہے جس کے حالیہ اجلاس میں اقوام متحدہ کے اس ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے مختلف دہشتگرد تحریکوں کو بہتر طور پر سمجھنے، انکے مخصوص عزائم، مقاصد، تنظیموں اور طریقہ کار کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے اقوام متحدہ کے کائونٹر ٹیررازم دفتر کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس قسم کی مفاہمت کے بغیر موثر لائحہ عمل قائم نہیں کر سکتے۔ پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کے ادارہ کی کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ادارہ عالمی‘ علاقائی اور قومی سطح پر دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے رکن ممالک کی صلاحیتوں اور استعداد کار میں اضافے کیلئے پروگرام اور منصوبوں کی تیاری میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ اس ادارہ کے قیام تک اقوام متحدہ کے یو این سی سی ٹی نے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور اقوام متحدہ کے تمام اداروں میں ہم آہنگی پیدا کی ہے۔ یو این سی سی ٹی کے وسیع پروگرام ہیں، جن میں بارڈر سیکورٹی و مینجمنٹ، دہشتگردی کے عزائم کے حوالے سے رکن ممالک کی معاونت اور دہشتگرد تنظیموں کے اثاثے منجمد کرنے، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے اقدامات اور دیگر مختلف پروگرام شامل ہیں جس سے ممبر ممالک کو دہشتگردی سے نمٹنے میں تکنیکنی استعداد بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

مزید برآں انہوں نے کہا کہ یہ بھی بہت اہم ہے کہ یو این سی سی ٹی کے منصوبے اور پروگرام دہشتگرد اور انتہاء پسند نظریات کی طرف سے پیدا ہوئے۔ کثیر الجہت خطرات کو کم کرنے اور تیزی سے مداخلت کے ذریعے امن قائم کرنے میں بھی مدد گار ہیں۔ اس مقصد میں رکن ممالک کو اقدامات اٹھانے، ان کی مخصوص ضروریات کی نشاندہی کیلئے حوصلہ افزائی ملتی ہے جس کے ذریعے ادارے کو متعلقہ ریاستوں سے رابطہ اور مشاورت کے ذریعے حل کرایا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے علاوہ ایڈوائزری بورڈ میں سعودی عرب، الجیریا، ارجنٹینا، بیلجیئم، برازیل، چین، مصر، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیاء، مراکش، نائجیریا، ناروے، روس، سپین، سوئٹزرلینڈ، ترکی، برطانیہ، امریکہ اور یورپ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :