پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بیشتراضلاع میں عیدالفطر اتوار کو منائی گئی

مساجدمیں عیدکے اجتماعات کا اہتمام، علماء نے ملک کی سلامتی وخوشحالی اورشہداء کی مغفرت کیلئے خصوصی دعائیں کیں

اتوار 25 جون 2017 20:20

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2017ء) صوبائی دارالحکومت پشاورسمیت صوبہ کے بیشتراضلاع میں غیرسرکاری رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق عیدالفطراتوار کے روز منائی گئی اس موقع پر مساجدمیں عیدکے اجتماعات منعقد کئے گئے جس میں علماء کرام نے ملک کی سلامتی وخوشحالی اور حالیہ دہشتگردی کی لہر میں شہید ہونیوالوں کی مغفرت کیلئے دعائیں کیں عید کی نمازکے بعد شہریوں نے گلے لگ کرایک دوسرے کو عیدکی مبارکباددیں۔

واضح رہے کہ ہفتہ کے روزمفتی شہاب الدین پوپلزئی کی عدم موجودگی میںپشاورمیں واقع مسجد قاسم علی خان میں چاند دیکھنے کیلئے غیر سرکاری اجلاس بلایا گیا اور مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی چھیالیس شہادتوں کی تصدیق کے بعد اتوار کے روز عید منانے کا اعلان کردیا گیا۔

(جاری ہے)

جبکہ میرانشاہ ، بنوں،مردان،لکی مروت اور چارسدہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی غیر سرکاری کمیٹیوں نے بھی چاند نظر آنے کا اعلان کیاتھا۔

خیال رہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اتوار کے روز پشاور میں چیئرمین مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت ہوناتھا جوبعدازاںپشاورمیں عیدہونے کے باعث اس کامقام تبدیل کرکے اسلام آباد منتقل کردیاگیا۔ پشاورمیں عیدالفطرکے پہلے روز موسم گرم ہونے کے باعث سڑکیں سنسان رہیں جبکہ پارکوں اورتفریحی مقامات پربھی عوام کارش انتہائی کم تھا اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ اڈوں پرعیدالفطراپنے پیاروں کے ساتھ منانے کیلئے آبائی علاقوں کو جانے والے مسافروں کاغیرمعمولی رش رہا اس موقع پر ڈرائیوروں کی جانب سے خودساختہ کرایوں میں اضافے کی شکایات موصول ہوتی رہی جسکی وجہ سے مسافروں کوشدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑامسافروں کی بڑی تعدادکے باعث اڈوں پر گاڑیوں کی کمی کابھی سامنارہاملک میں دوعیدوں کی روایت پر عوام نے مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہرسال ملک میں دو عیدوں کی وجہ سے عیدکامزہ پھیکاپڑجاتاہے دوعیدیںمنانااچھی روایت نہیں، حکومت ایک ہی دن روزہ اورعیدمنانے کیلئے موثراقدامات اٹھائے۔

دوسری جانب عیدالفطرکے موقع پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے خاطرخواہ انتظامات کئے گئے ہیں پشاور میں 247 سے زائد مساجد میں نماز عید کے اجتماعات کی حفاطت کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے۔ عید سکیورٹی پلان کو 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا جس میں بازاروں کی حفاظت ، نماز عید کے اجتماعات اور بعد ازاں عید کے تین دنوں میں شہروں کی حفاظت کے انتظامات شامل ہیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس کے مطابق تمام آفیسرز کو عید کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کے علاوہ مسافروں کی حفاظت کے احکامات بھی جاری کئے جا چکے ہیں۔ پشاور میں بھی عید کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سکیورٹی پلان کے تحت پولیس کی ریگولر فورس کے علاوہ 12سو اضافی اہلکار بھی سیکورٹی ڈیوٹیوں پر تعینات کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :