پشاور:صوبائی دارلحکومت پشاور میں شہریوں کی غفلت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد گیلن پانی روزانہ ضائع ہو رہا ہے

غیر قانونی طور پر نابنائیوں ، ہو ٹلوں ، اشیائے خوردونوش فروخت کرنے والے تاجروں ، چھولے فروش ، دودھ فروش سمیت دیگر تاجروں کے غیر قانونی طور پر نلکے لگائے ہیں بیشتر مقامات پر نلکوں کی ٹوٹیاں کے چوری ہونے یا غائب ہونے کے باعث صاف پانی مسلسل ضائع ہو رہا ہے اورشہر میں روزانہ ڈیڑھ لاکھ گیلن پانی ضائع ہو رہا ہے

اتوار 25 جون 2017 17:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2017ء) صوبائی دارلحکومت پشاور میں شہریوں کی غفلت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد گیلن پانی روزانہ ضائع ہو رہا ہے ۔یوسف آباد ، دلہ زاک روڈ سمیت اندرون شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی مزید زیر زمین چلا گیا ہے۔جس کے باعث شہریوں نے نقل مکانی مختلف علاقوں سے شروع کردی ہے جبکہ بیشتر علاقوں میں پانی کے حصول کے حوالے سے روزہ داروں کو شدید ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

غیر قانونی طور پر نابنائیوں ، ہو ٹلوں ، اشیائے خوردونوش فروخت کرنے والے تاجروں ، چھولے فروش ، دودھ فروش سمیت دیگر تاجروں کے غیر قانونی طور پر نلکے لگائے ہیں بیشتر مقامات پر نلکوں کی ٹوٹیاں کے چوری ہونے یا غائب ہونے کے باعث صاف پانی مسلسل ضائع ہو رہا ہے اورشہر میں روزانہ ڈیڑھ لاکھ گیلن پانی ضائع ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ ماہرین کے مطابق گاڑیوں کے دھونے سے بھی روزانہ کی تعداد میں بیس ہزار سے زائد گیلن پانی ضائع ہو رہا ہے ۔

شہر میں صاف پانی کی قلت کے خدشات آنے والے وقتوں میں پیدا ہو سکتے ہیں ۔ صاف پانی کے حصول بیشتر علاقوں میں نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اور صوبائی دارلحکومت پشاور کے درجنوں علاقوں میں آئندہ سال مزید پانی زیر زمین جانے کے امکانات ہیں ۔ جبکہ مضر صحت پانی سے پولیو ، ہپاٹائٹس سمیت دیگرخطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :