افغانستان پوست کی کاشت جبکہ بھارت شراب استعمال کرنے والا دنیا کا بڑا ملک ہے۔سید ذوالفقار حسین

اتوار 25 جون 2017 17:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2017ء) افغانستان آج بھی دنیا کی 70 فیصدپوست کی کاشت جبکہ بھارت شراب استعمال کرنے والا بڑا ملک ہے منشیات کے غیر قانونی دھندے سے افغانستان میں ملین ڈالر کا روبار ہو رہا ہے افغانستان کی فیکٹریوں میں تیار ہونے والی ہیروئین کو بین الاقوامی سطح پر پاکسانی نام لگا کر یورپ ، امریکہ اور برطانیہ کی مارکیٹوں میں فروخت کیا جا رہا ہی2017 میں بھی افغانستان پوست کاشت کرنے والا بڑا ملک سامنے آیا ہے عید کی خوشیوں اور منشیات کے عالمی دن کے موقع پر سڑکوں پارکوں اور فٹ پاتھ پر پٹرے نشہ کے عادی افراد نہ صرف ہماری توجہ کے مستحق ہیں والدین ماضی کی غلطیوں کو بھلا کر اپنے بچوں کو نہ صرف گلے لگائیں بلکہ ان کی بات کو پہلے سنیںبچوں اور نوجوانوں کی بات کو اہمیت دینے سے ان کی نشونماء میںبہتری لانے میں پہلی سڑھی کا درجہ رکھتی ہے یہ بات کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے ڈرگ ایڈوئزری ٹرینیگ حب میں 26 جون منشیات کے خلاف عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ڈاکٹر اکرام سیکالو جیسٹ کبرا امتیاز عالیہ اکبر محسن ذوالفقار صوبیہ ظہیر عمارہ عمران اور دوسرے افراد نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سید ذوالفقار حسین نے اپنے خطاب میں مذید کہاکہ پاکستان ہمیشہ کی طرح اب بھی پائپ لائن کے طور پر استعمال ہو رہا ہے اور پاکستان کی نوجوان نسل بُری طرح منشیات کے استعمال سے متاثر ہو رہی ہے پاکستان کے دوسرے ہمسایہ ملک بھارت میں ہیروئین کے استعمال کے ساتھ ساتھ شراب استعمال کرنے والا بڑا ملک ہے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 6.7 ملین ہے اور یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں کے طالب علموں میں نشہ کے بٹرھتے ہوئے رحجان میں اضافہ ہورہا ہے محکمہ تعلیم کی جانب سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں منشیات کے خلاف نامزد فوکل پرسن اساتذہ سے منشیات کے رحجان کو کم کرنے میں مدد ملے گی ان اساتذہ کی تربیت اور آگاہی مہم کے حوالے سے لاہور میں پروگرام منعقد کئے جائیں گے تاکہ یہ اساتذہ بعد میں اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں نشہ کے خلاف کام کرسکیںاس کے ساتھ ساتھ محکمہ تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مل کر ڈرگ فری کیمپس کے ایس او پی بھی تیار کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :