نئی دہلی کے قریب چلتی ٹرین میں مسلمان کو چاقو کے وار سے شہید کرنے والا ہندو گرفتار

اتوار 25 جون 2017 15:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2017ء) بھارتی پولیس نے دارالحکومت نئی دہلی کے قریب چلتی ٹرین میں ایک مسلمان کو چاقو کے وار سے شہید کرنے والے ہندو کو گرفتار کرلیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کے قریب چلتی ٹرین میں ایک مسلمان کو چاقو کے وار سے شہید کرنے والے ہندو کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ گرفتار شخص نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت اس نے ٹرین میں 4 افراد پر حملہ کیا وہ نشے کی حالت میں تھا، جبکہ اسے اکسایا گیا تھا کہ یہ گائے کا گوشت کھانے والے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 20 ہندوں نے چلتی ٹرین میں 4 مسلمانوں پر حملہ کیا تھا اس واقعے میں 3 مسلمان زخمی بھی ہوئے تھے۔متاثرہ افراد کے حوالے سے پولیس نے بتایا کہ وہ عید الفطر کے حوالے سے خریداری کرکے نئی دہلی سے واپس ہریانہ جارہے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس افسر کمال دیپ گوپال کا کہنا تھا کہ واقعہ دو گروپوں کے درمیان سیٹ کے حصول پر پیش آیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ٹرین کے ڈبے میں سیٹ کے حصول کے لیے جھگڑا کیا، یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اس موقع پر مذہب کے حوالے سے کچھ ایسے الفاظ بولے گئے جس کے باعث حالات قابو سے باہر ہوگئے۔

خیال رہے کہ انتہا پسند ہندو نریندرا مودی کے بھارتی وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ملک میں اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس میں درجنوں مسلمان ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ 3 سال کے دوران گائے اسمگل کرنے یا گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے واقعات میں درجن کے قریب مسلمان مارے جاچکے ہیں۔

2015 میں بھی ایک مسلمان شخص کو اس کے پڑوسیوں نے اس شبے میں قتل کردیا تھا کہ اس نے گائے کو ذبح کیا ہے تاہم بعد ازاں پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول کے گھر سے برآمد ہونے والا گوشت بکرے کا ہے۔گزشتہ سال بھی راجستھان میں ہندو انتہا پسندوں نے ہوٹل منیجر پر گاہکوں کو گائے کا گوشت پیش کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوں سمیت بڑی اقلیتی آبادی کے لاکھوں افراد گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :