یمن میں ایک ہفتے کے دوران ہیضے سے متاثر ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرگئی

سعودی عرب کا وبا سے نمٹنے کیلئے عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کو چھ کروڑ سات لاکھ ڈالر کا عطیہ

اتوار 25 جون 2017 14:20

صنعاء /ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2017ء) یمن میں ایک ہفتے کے دوران ہیضے سے متاثر ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ سعودی عرب نے وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کو چھ کروڑ سات لاکھ ڈالر کا عطیہ دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسانی امداد کے امور سے متعلق اقوام متحدہ کے نائب سیکرٹری جنرل اسٹیفن او برائن نے کو بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران یمن میں حیضے سے متاثر ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

یونیسف کے ڈائریکٹر انتھونی لیک اور عالمی ادارہ صحت کی سربراہ مارگریٹ چن نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم اس وقت دنیا میں حیضے کی بدترین وبا کا سامنا کر رہے ہیں"، جس میں روزانہ پانچ ہزار افراد اس بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اوبرائن نے کہا کہ یمن میں انسانی صورتحال گزشتہ دو سالوں کے دوران ابتر ہوئی ہے جہاں 68 لاکھ افراد قحط سالی سے صرف ایک قدم کی دوری پر ہیں۔

ان کے بقول حیضے کی حالیہ وبا سے 1300 افراد ہلاک ہوئے جنہیں بچایا جا سکتا تھا۔حیضے کی یہ تازہ وبا ایک ایسے وقت پھیلی ہے جب دو سال سے زائد عرصے سے سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی ممالک یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں اور اس لڑائی میں اب تک پانچ ہزار سے زائد عام شہری مارے جا چکے ہیں۔خانہ جنگی اور لڑائی کے باعث یہاں کے لوگوں کو بنیادی ضروریات زندگی کی کمیابی کا بھی سامنا ہے۔او برائن کا کہنا تھا کہ حیضے اور قحط سالی جیسے بحرانوں سے بچنے کا واحد راستہ لڑائی کا خاتمہ ہے۔

متعلقہ عنوان :