صدر مملکت ،ْ وزیر اعظم کی عید الفطر کے موقع پر عالم اسلام اور اہل پاکستان کو دل کی گہرائی سے مبارکباد

عید کا تہوار، رواداری ، برداشت ، امن و آشتی، ہم آہنگی اور پُرامن بقائے باہمی کی علامت ہے ،ْ صدر ممنون حسین سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ،ْ پارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں عام شہریوں سے لے کر سرکاری اہل کاروں تک، بے گناہ پاکستانی وحشت اور بربریت کا شکار ہوئے اس پر پوری قوم افسردہ ہے ،ْاپنے جوانوں کی ان قربانیوں کو انشااللہ رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا ،ْکشمیر میں اقوامِ متحدہ کوبنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے ،ْ وزیر اعظم نواز شریف

اتوار 25 جون 2017 14:20

�سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2017ء) صدر مملکت ممنون حسین ،ْ وزیر اعظم نواز شریف نے عید الفطر کے موقع پر عالم اسلام اور اہل پاکستان کو دل کی گہرائی سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ عید کا تہوار، رواداری ، برداشت ، امن و آشتی، ہم آہنگی اور پُرامن بقائے باہمی کی علامت ہے ،ْسیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ،ْ پارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں عام شہریوں سے لے کر سرکاری اہل کاروں تک، بے گناہ پاکستانی وحشت اور بربریت کا شکار ہوئے اس پر پوری قوم افسردہ ہے ،ْاپنے جوانوں کی ان قربانیوں کو انشااللہ رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا ،ْکشمیر میں اقوامِ متحدہ کوبنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔

(جاری ہے)

اتوار کوصدر مملکت نے عیدالفطر1438ھ2017ء کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہاکہ عید الفطرکے اس مسرت بھرے موقع پر میں عالم اسلام کو بالعموم اوراہل پاکستان کو بالخصوص دل کی گہرائی سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور بارگاہ باری تعالیٰ میں دست بہ دعا ہوں کہ یہ مبارک موقع وطنِ عزیز ، اہلِ وطن اور عالم اسلام کے لیے خیروبرکت اور باہمی اتحاد کا باعث ہو۔

رمضان المبارک میں روزہ داری کے مقدس فریضے کی تکمیل کے بعد عیدالفطر کے تہوار کا انعقاد جہاں روزہ دار کیلئے اللہ کریم کی جانب سے انعام کے طور پر عطا ہوا، وہیںاس کے مقاصد میںمسلمانوں میں اتحاد، بھائی چارہ اور ہمدردی کی جذبے کا فروغ بھی شامل ہے ،ْعید کا تہوار، رواداری ، برداشت ، امن و آشتی، ہم آہنگی اور پُرامن بقائے باہمی کی علامت ہے۔

روزہ جہاں ہماری انفرادی روحانی تربیت کرتا ہے وہیںاجتماعی طور پر بھی ملت اسلامیہ کو ایک منظم وحدت میں پرو کر اس کے آفاقی اور عالمگیرپیغام کی تشہیرکا سبب بھی بنتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس ماہِ مقدس میں تزکیہ نفس کے روحانی تجربات سے عملی طورپر گزرنے سے ہمیں معاشرے کے کمزور طبقات کی مشکلات کا اندازہ ہوتا ہے ، ان سے ہمدردی کے جذبات پروان چڑھتے ہیں اور ہم دل کھول کر ان کی مدد کے لیے اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے ہیں۔

اس موقع پرہم اپنی مالی عبادات یعنی زکوٰة ، فطرہ اور دیگر صدقات حق داروں تک پہنچاکر انہیں عید کی خوشیوں میں شامل کر سکتے ہیںیہی اسلام اور رمضان کی اصل تعلیمات ہیں جن پر عمل کر کے ہم معاشرتی ناہمواریوں کو کم کرکے زندگی کو جینے کے قابل بنا سکتے ہیں اور ایک خوشحال معاشرے کی تعمیر کر سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ عہد حاضر میں رمضان المبارک اور عیدالفطر جیسے تہواروں سے متعلق تعلیمات کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

وطن عزیز، ملت اسلامیہ اورجدید زندگی کے پیچیدہ مسائل کا حل اسلامی فکر کے ذریعے ہی ممکن ہے، ضرورت ان افکار کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی ہے ۔ ان تعلیمات کی مددسے ہم اپنے معاشرے، ملک اور بالآخر پوری دنیا میں امن و سلامتی اور محبت و یگانگت کے فروغ کاباعث بن سکتے ہیں۔یہ دن ہمیں باہمی رنجشیں اور کدورتیں ختم کر کے بھائی چارے کے فروغ کا درس دیتا ہے، ہمیں یہ نیک کام انفرادی سطح پر بھی کرنا ہے اور اجتماعی سطح پر بھی تاکہ پوری قوم یک جان ہوکر ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

انہوںنے کہاکہ ان مبارک ساعتوں میں رب کعبہ کے حضور دُعاگو ہوں کہ وہ وطنِ عزیز کو امن و ترقی کا گہوارہ بنائے اور ہمیں ہمیشہ اپنی نعمتوں سے نوازتا رہے۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد نوا زشریف نے عید الفطر1438ھ2017کے موقع پر پیغام میں کہاکہ عید الفطر کے پرمسرت موقع پر میں تمام اہلِ اسلام خصوصاً اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

میں دعا گو ہوں کہ یہ دِن تمام پاکستانیوں کے لیے بے شمار خوشیوں اور مسرتوں کا باعث بنے۔عیدکی مبارک باد کا زیادہ مستحق وہ ہے جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ اِس ماہِ مبارک کے روزے رکھے،آخری عشرے کی طاق راتوں میں شبِ قدر کو تلاش کیااور اپنے رب کی طرف متوجہ ہونے کے لیے معتکف ہوا۔ انہوںنے کہاکہ عیدالفطر ملت اسلامیہ کا عالمی تہوار ہے۔

یہ تمام عالمِ انسانیت کے لیے محبت اور اخوت کا پیغام ہے۔ یہ دن اپنے اندر ہمدردی ، ایثار اور درد دِل سمیٹے ہوئے ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا بھی دن ہے۔ عیدالفطرمسلمانوں کے لیے اجتماعی خوشی کا دِن ہے۔یہ ماہِ رمضان کاایک مبار ک دن تھا جب پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔ رمضان المبارک ہمارے لیے تحریکِ آزادی کی خوشگوار یادوں سے منور ہوتا ہے۔

اِس لیے عیدالفطر کا دِن پاکستان کی ملتِ اسلامیہ کے لیے بطورِ خاص مسرت کے احساس کا حامل ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا ایک گل دستہ ہے۔ہم سب مذہبی تہوار یکساں احترام کے ساتھ مناتے ہیں -جس طرح پاکستانی مسلم اپنے غیر مسلم بھائیوں اور بہنو ں کے مذہبی تہواروں میں شریک ہوتے ہیں، اسی طرح غیر مسلم پاکستانی بھی عید کے موقع پر مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔

مجھے امید ہے کہ آج کے دن بھی بھائی چارے کا یہ جذبہ ہر بستی اور محلے میں دکھائی دے گا۔موجودہ حکومت کی یہ مخلصانہ کوشش ہے کہ وطن عزیزکو ترقی،امن و سلامتی اور خوشحالی کا ایسا مثالی گہوارہ بنائے جہاں ہر فرد کو برابری کی بنیاد پرمعاشی ترقی کے مواقع دستیاب ہوں۔لوگوں کے فن اور علم کی قدر ہو اور کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی نہ ہو۔ یہ سب تب ہی ممکن ہے جب پاکستان میں استحکام ہو۔

سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم نے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہے۔ہم نے ا ن عناصر کو ناکام بنانا ہے جو پاکستان کومسلسل عدم استحکام اور فساد میں مبتلا رکھنا چاہتے ہیں۔ہمیں سیاسی و مذہبی انتہا پسندی، دہشت گردی اور فساد کی قوتوں کے خلاف متحد ہونا ہے۔جمعة الوداع کے مبارک دن، جس طرح بے گناہ اور معصوم شہریوں کو لہو میں نہلایاگیا،اس نے ہماری عید کی خوشیوں کو ماند کرد یا ہے ،ْپارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں عام شہریوں سے لے کر سرکاری اہل کاروں تک، بے گناہ پاکستانی جس وحشت اور بربریت کا شکار ہوئے،اس پر پوری قوم افسردہ ہے۔

ہم سب متاثرہ خاندانوں کے غم میں پوری طرح شریک ہیں اوران کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کرتے ہیں۔ مجھے پاکستانی قوم کی صلاحیتوں اور بصیرت پر پورا بھروسہ ہے۔مجھے یقین ہے کہ وہ حوصلے کے ساتھ ان صدموں کو سہہ سکتی ہے۔دکھ کے ان لمحوں میں پوری قوم ،سلامتی کے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اوروطنِ عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرنے کی جدو جہد میں ان کی قربانیوں کی معترف ہے۔

اپنے جوانوں کی ان قربانیوں کو انشااللہ رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ میں علما ء کرام سے بھی گزارش کروں گا کہ وہ عید کے خطبات میں امن اور بھائی چارے کا درس دیں اور لوگوں کوان جرائم پیشہ افراد کی حقیقت بتائیں جو بر بریت کے لیے مذہب کا نام استعمال کرتے ہیں۔علما ء کرام عوام تک اسلام کا حقیقی پیغام پہنچائیں جو محبت اور مثبت اندازِ فکر سے عبارت ہے۔

علما ء کرام عوام کو فرقہ واریت اور عدم برداشت پر مبنی رویے کے مضمرات سے آگاہ کریں۔ نیز انہیں تلقین کریں کہ وہ اس پر مسرت موقع پرضرورت مندوں ، محتاجوں، غربا اور مساکین کی مدد کر کے انہیں بھی اپنی خوشیوں میں شریک کریں۔انہوںنے کہاکہ اس پر مسرت موقع پر ہمیں مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھنا ہے جن کے دل اور ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔

جو سنگینوں کے سائے میں عید منانے پر مجبور ہیں ، جنہیں رمضان المبارک میں کرفیو لگا کر عبادت کے بنیادی حق سے محروم کیا گیا۔ہم ان کے حوصلے کو خراج ِتحسین پیش کرتے ہوئے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایسے اسباب پیدا کرے کہ کشمیری بھی آزاد قوم کی طرح عید منا سکے۔مذہبی رسوم کی ادائیگی ہر انسان کا بنیادی حق ہے ا ورکشمیریوں کو اس حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کوبنیادی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ میں ایک بار پھر پوری قوم کو عید الفطر کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے ، اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے ، پاکستان کو امن ، ترقی و خوشحالی سے ہمکنار فرمائے اور عید الفطر کے دِن کو پاکستان اور عالم اسلام کے لیے خوشی و مسرت کا دِن بنائے۔ آمین۔ نوٹ:(عیدالفطر1438ھ2017ء کا چاند نظر آنے سے قبل شائع ، نشر یا ٹیلی کاسٹ نہ کیا جائی)