باچا خان اور خان عبدالولی خان پر روس اور بھارت ایجنٹی کا الزام لگایا جاتا تھا لیکن اب حکمران خود ردالفساد کا نعرہ لگار ہے ہیں،اسفند یار ولی

سرتاج عزیز اور کمیٹی اراکین کو چاہیئے کہ وہ مستعفی ہوجائیں، عمران خان نواز شریف کے اقتدار کے خاتمے پر تلے ہوئے ہیں اور نواز شریف اپنی اقدار کو بچانے میں لگا ہوا ہے،اجتماع سے خطاب

اتوار 25 جون 2017 14:11

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدراسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ جب ہمارے بزرگ باچا خان اور خان عبدالولی خان یہی نعرے لگارہے تھے کہ یہ جہاد نہیں فساد ہے تو اُن پر روس اور بھارت کے ایجنٹی کا الزام لگایا جاتا تھا لیکن اب حکمران خود ردالفساد کا نعرہ لگار ہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے چارسدہ کے تاریخی مسجد غازی گل بابا میں عیدالفطر کے نماز کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان نے کہا کہ پختونوں کو پرائے جنگ میں گھسیٹا گیا ہے اور اس میں پختون قوم نے جو قربانیاں دی ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔ میں پاکستان کے حکمرانوں سے یہ سوال کرتا ہوں کہ اس جنگ میں پختونوں کا قصور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دو دِن پہلے کوئٹہ ، ہلمند اور پاڑاچنار میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہیں جن میں درجنوں بے گناہ پختون شہید کردیے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان تحتِ اسلام آباد کی جنگ لڑرہے ہیں اور دونوں عوام کی حالت سے اپنے آپ کو بے خبر رکھتے ہیں ، عمران خان نواز شریف کی اقتدار کے خاتمے پر تلے ہوئے ہیں اور نواز شریف اپنی اقدار کو بچانے میں لگا ہوا ہے۔ انہوں نے فاٹا کے حوالے سے کہا کہ فاٹا کے عوام اور وہاں کے منتخب نمائندہ گان نے اپنے آپ کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنا چاہتے ہیں اور حتیٰ کہ وزیر اعظم نے سرتاج عزیز کی سربراہی میں جو کمیٹی تشکیل دی تھی اس کمیٹی کی سفارشات بھی فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی حق میں تھے مگر افسوس کہ وزیراعظم نے ا پنے دو اتحادیوں کو خوش کرنے کیلئے ان شفارشات پر بھی عمل درامد نہیں کی۔

اب سرتاج عزیز اور اس کمیٹی اراکین کو چاہیئے کہ وہ مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن انگریز سامراج نے کھینچا تھا اب میں حیران ہورہا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی اس کی پیروی کیوں کررہے ہیں ۔ پختونوں کی علمبرداری کی دعویٰ کرنے والوں کو چاہیے کہ فاٹا کے عوام اور وہاں کے منتخب نمائندوں کا ساتھ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف میں جو لوگ شمولیت کررہے ہیں ان کے بارے میں عمران خان صاف کہہ رہا کہ یہ لوگ ماضی میں چور اور لٹیرے تھے لیکن اب میں ان کو صاف بنانے کی کوشش کررہا ہوں ۔

ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے کہ وہ عمران خان کی پارٹی میں شمولیت کررہے ہیں اور یہاں پر عمران خان ان کوچور اور لٹیرے کہہ کر ذلیل کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اپنے ممبران اسمبلی کے فلور پر وزیراعلیٰ اور وزراء پر کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں ۔ عمران خان نے وزیر اعلیٰ اور اپنے دوسرے وزاء کو بچانے کیلئے احتساب کمیشن کا بھیڑا غرق کردیا جبکہ دوسری طرف جب نیب نے ان کے سپیکر اسد قیصر پر کرپشن کی بات کی تو عمران خان ا ور وزیراعلیٰ نے واویلا مچا دیا، یہ ا س کی تبدیلی ہے ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں تقریباً ایک سال باقی ہے اس میں عوامی نیشنل پارٹی اور اس کے کارکنان کے ساتھ جتنا ظم کرسکتے ہو کرو لیکن جب اے ا ین پی برسراقتدار آئیگی کو ایک ایک ظلم کا حساب جتائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ جب تک کوئی قوم اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہیں کرتامیں اس کی حالت نہیں بدلتا ، پختون قوم کو چاہیے کہ اپنی حالت کو بدلنے کیلئے متحد ہوجائیں