آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں اعلی سطحی اجلاس ، اہم فیصلوں کی منظوری

تحت دہشت گردی کی حالیہ لہر میں ملوث عناصر کو ہر حال میں بے نقاب کیا جائے گا،پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل تیز ہوگا افغان حکومت کی طرف سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم نہ کرنے کی صورت مین پاکستان اپنے دفاع اورسلامتی کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے گا

ہفتہ 24 جون 2017 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2017ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں ہفتہ کی شام ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس مین اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت دہشت گردی کی حالیہ لہر میں ملوث عناصر کو ہر حال میں بے نقاب کیا جائے گا۔پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل تیز ہوگا اور افغانستان حکومت کی طرف سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم نہ کرنے کی صورت مین پاکستان اپنے دفاع اور سلامتی کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے گا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں بعض کور کمانڈرز،ڈی جی ایی ایس آئی،ڈی جی ملٹری آپریشنز اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی موجودہ سیکورٹی کی صورتحال پر غور کیا گیا آرمی چیف نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات پرتشویش کا اظہارکیا اور قومی سلامتی کے اداروں کو ہدایت کی کہ کراچی، کو یٹہ اور پارا چنار کے حالیہ واقعات کے پیچھے ماسٹر مائنڈز تلاش کیے جائیں۔

(جاری ہے)

بے گناہ افراد کے قتل مین ملوث مجرم کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ ملک دشمن عناصر سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔آرمی چیف نے ملک بھر میں عید کے موقع پر سیکیورٹی کے انتظاامات سخت کرنے کا حکم بھی دیا زرائع نے بتایا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی ماد روکنے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام تیز کرنے کی بھی ہدایات، جاری کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ پارا چنار،کوئٹہ اور کراچی واقعات کے مجرموں تک پہنچیں گیاس حؤالے سے انٹیلی جنس اداروں کو ٹاسک دے دیا گیا ہے شرکائ کو تینوں واقعات کی اب تک کی تحقیقات اور اپریشن رد الفساد بارے بھی بریفنگ دی گئی جسے پوری قوت سے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔