عرب دنیا کو پہلے سے زیادہ خطرات لاحق ہیں، حرم کی حدود سے صرف800میٹر کی دوری پر خودکش بمبار کا پہنچ جانا قابل تشویش ہے، شاہ اویس نورانی

اگر تھوڑی سی غفلت مزید ہوجاتی تو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہوتا ،مسلسل پیش آنے والی تبدیلیوں کی وجہ سے مخالفین کو موقع مل رہا ہے

ہفتہ 24 جون 2017 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2017ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ عرب ممالک کے آپس کے اختلافات اور سازشوں کی وجہ سے بیرونی دنیا ان اختلافات کا فائدہ اٹھا رہی ہے، عرب اتحاد ہی خطے میں امن کو قائم کرسکتا ہے، خلیج ریاستوں میں پے در پے دہشت گردی مسلم ورلڈ میں سنسنی پھیلارہی ہے،سعودی عرب اگر اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسی کو بہتر کرلے اور تمام عرب ممالک سے یکساں تعلقات قائم کر لے اور امریکہ سے دور رہے تو پھر دہشت گردی میں واضح کمی ہوسکتی ہے ،امریکہ ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے، اس دور میں صلیبی فوجوں کا سرپرست امریکہ ہے، جو ہر روز اسلام کو کمزور کرنے کے لئے سازشیں کرتا رہتا ہے، حرمین میں میں حملے کی جسارت کوئی بھی مسلمان نہیں کرسکتا ہے چاہے کتنے بھی شدت پسندی یا انتہا پسندی کے جراثیم اس میں پائے جاتے ہیں، یہ حملہ یہود و ہنود کی طرف سے براہ راست حملہ تھا جو اسلامی دنیاکے قلب کو زخمی کرنے کی کوشش تھی، مدینہ منورہ سے واپسی کے موقع پر جے یو پی کے رہنمائوں کے اعزاز میں دعوت افطار سے اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما شاہ اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ عرب دنیا کو پہلے سے زیادہ خطرات لاحق ہیں، حرم کی حدود سے صرف800میٹر کی دوری پر خودکش بمبار کا پہنچ جانا قابل تشویش ہے،اگر تھوڑی سی غفلت مزید ہوجاتی تو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہوتا مسلسل پیش آنے والی تبدیلیوں کی وجہ سے مخالفین کو موقع مل رہا ہے، حرمین طیین کو نشانہ بنانا سعودی حکومت سے دشمنی نہیں ہے بلکہ اسلام سے دشمنی ہے، مدینہ اور مکہ مکرمہ کو محفوظ بنانے کے لئے پاکستان اور ترکی کی فوج کے خصوصی و مشترکہ دستے بھیجے جائیں، حرمین کے تحفظ کے لئے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے،اگرکسی فریق کے بارے میں معلوم ہوا کہ حرم پر حملے میں موجود ہے تو پھر پوری ملت اسلامیہ میں اس فریق کے لئے یقینی نفرت پھیل جائے گی، مدینہ منورہ سے واپسی پر جے یو پی کے رہنمائوں و قائدین سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ پارہ چنار واقعہ نے ملک بھر میں سوگ کی فضا بنادی ہے، رمضان المبارک اطمینان سے گزرا مگر اختتام پر حادثے نے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کردیا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشت گردی کے مراکز ابھی منظم انداز میں آپریٹ ہورہے ہیں،پارہ چنار واقعہ کے محرکات سے لگ رہا ہے کہ بھارت کلبھوشن یادو کے معاملے پر آزادی محسوس کررہا ہے اور اسے امید ہے کہ وہ اپنے دہشت گرد کو آزاد کروا کے لے جائے گا، بلوچستان بھارت کی جاسوسیوں کا مرکز ہے اورپہلے بھی رہا ہے، ملک بھر میںسخت ترین آپریشن کیا جائے اور دہشت گرد کی کمر توڑی جائے، پاکستان مزید سانحات کے لئے تیار نہیں ہے، ، اس موقع پر پاکستان سے شرکت کرنے والے جے یو پی کراچی کے رہنما موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :