ایف بی آر نے 45 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے شکنجہ تیار کر لیا: رحمت اللہ خان وزیر

ہفتہ 24 جون 2017 20:33

ایف بی آر نے 45 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے شکنجہ تیار کر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2017ء) صوبائی دارلحکومت لاہور کے مقامی ہوٹل میں آئی کیپ کے زیر اہتمام --’’پوسٹ بجٹ سمینار ‘‘کا انقعاد کیا گیا جس میںممبر آپریشینز رحمت اللہ وزیر، چیف کمشنر ایل ٹی اولاہور ذوالقرنین ترمذی، چیف کمشنر آر ٹی او، ندیم رضوی ، چیف کمشنر آر ٹی او ، عدنان ظہر،عاصم ذوالفقار پارٹنر فرگوسن، محمد اویس سابق صدرلاہور ٹیکس بار، عمران افضل سابق صدر آئی کیپ، ٹیکس اور عوام پروگرام کے چیرمین ذوالفقار خان،، چارٹراکاونٹینٹ محمد حسن قادری،اسد فیروز، عرفان الیاس، الطاف بٹ، ایم اے لطیف،رفعت حسین، شوکت امین، آغامجیب، مامون نثار، عائشہ قاضی،قانونی ماہر علی حسن رانا سمیت دیگر ٹیکس ماہرین نے کیثر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر پوسٹ بجٹ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر آپریشینز رحمت اللہ خان وزیر کہنا تھاکہ ایف بی آر سالانہ ہدف 4013 ارب روپے کا با آسانی پورہ کر لے گا کیونکہ ایف بی آر نے 45 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں بہت جلد لانے کے لیے شکنجہ تیار کر لیا ہے جس کے زریعے ٹیکس بیس اور ٹیکس نیٹ بڑھانے میں مد دملے گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ ٹیکس نیٹ، ٹیکس بیس اورٹیکس ریکوری کے لیے ڈائر یکٹو ریٹ جنرل کا اہم کر دار ہوگا۔

ان کامزید کہناتھا کہ ایف بی آر کی جانب سے پولٹری مشینری پر ڈیوٹی کم کر نا ایک اچھا اقدام ہے۔ دوسر ی جانب سمینار اور ٹیکس اور عوام پروگرام میں قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے پاس ٹیکس ریکوری کے لیے پولیٹیکل ول،ٹیکس پالیساں نہیں ہے جس کی وجہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں ناکام ہو جاتا ہے اس لیے جب تک ایف بی آرکے ایڈمنسٹریشن کے پا س پولیٹیکل ول اور آسان ٹیکس پالیساںہونا لازمی ہے ان کامزید کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹیکس ریکوری کے لیے تھانیدار کلچر کو بھی ختم کرناہوگا کیونکہ اس نظام کے تحت ان ٹیکس گزاروں کو بہت زیادہ ریلیف نہیں مل سکتا ہے جو پہلے ہی اپنا ٹیکس ادا کر رہے ہوتے ہیں اس لیے ایف بی آر کو ایسے اقدامات کرنے چاہے جس سے ایک شفاف ، آسان طریقہ کے ذریعے ٹیکس گزاروں کو سہولیات فراہم کیں جائیں۔