چارسدہ،عید کے آمد کے ساتھ چارسدہ کے بازار میں غیر معمولی رش

روایتی چپل اور رجڑ کی مشہور مٹھائی کے دُکانوں پر لوگوں کی قطاریں لگی رہی،چارسدہ کے مشہور چپل ملک کے کونے کونے تک پہنچ گئی

ہفتہ 24 جون 2017 20:09

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2017ء) عید کے آمد کے ساتھ چارسدہ کے بازار میں غیر معمولی رش رہا، چارسدہ کے روایتی چپل اور رجڑ کی مشہور مٹھائی کے دُکانوں پر لوگوں کی قطاریں لگی رہی،چارسدہ کے مشہور چپل ملک کے کونے کونے تک پہنچ گئی اور چارسدہ کے تیار کردہ دیدہ زیب چپل کی مانگ میں غیر معمو لی اضافہ ہوگیا ہے۔ اس وقت چارسدہ میں ایک ہزار کے لگ بھگ چپل سازی کے یونٹ کام کررہے ہیں جس میں روزانہ کے حساب سے دس ہزار تک چپل تیار کئے جاتے ہیں۔

انیسویں صدی چارسدہ میں کھسہ تیار کئے جاتے تھے ، سعودی عرب کو چارسدہ سے پانچ سال قبل چپل اور سلیپر کی ایک پوری کنٹینر سپلائی کی گئی تھی جس کو وہاں پر کافی پذیرائی ملی تھی۔ چارسدہ کے جفت سازی کی مہارت کو دیکھ کر چارسدہ میں فٹ ویئر انسٹیٹیوٹ قائم کیا گیا اور اس ادارے سے 800 لڑکے اور دو سوخواتین ہنر سیکھ کر لاہور سمیت دیگر بڑے کارخانوں میں کام کرتے ہیں اس موقع پر چارسدہ کے چپل میکرز مقصود خان، نزیر خان، خالد علی، خیال محمد، زرنوش سمیت دیگر نے کہا کہ اگر حکومت چارسدہ میں جفت سازی کے فروغ کو توجہ دیں اور عالمی نمائش سمیت اندرون و بیرون ممالک میں منعقدہ نمائشوں میں چارسدہ کے جفت سازوں کو وسائل اور مواقع فراہم کئے گئے تو کروڑو روپے ذرِ مبادلہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کا خاتمہ بھی ہوجائیگا اور سیالکوٹ کی طرح چارسدہ کے جفت سازی کو بھی بین الاقوامی طور پر ایک بڑا مقام حاصل ہوگا۔

(جاری ہے)

اسی طرح چارسدہ کے مشہور رجڑ مٹھائی کو بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک منفرد مقام حاصل ہے ، 1930 ء میں چاچا اسرار الدین عرف چا چا حلوائی نے بابا جی ڈاگ چارسدہ رجڑ میں پہلی مرتبہ رجڑ کی مٹھائی تیار کی۔ اس دور میں انگریزوں کی حکمرانی تھی اور انگریز بھی رجڑ کی مٹھائی پسند کرتے تھے یہاں پر آباد ہندو بھی رجڑ کی مٹھائی پسند کرتے تھے۔

رجڑ مٹھائی کا کاروبار اب عروج پر پہنچ گیا ۔ رجڑ کی مٹھائی چارسدہ سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر رجڑ میں ایک مارکیٹ کی شکل اختیار کرگئی ہے جہاں پر عید کے روز لوگوں کا بہت غیر معمولی رش ہوتا ہے۔ دیر، سوات، باجوڑ کے علاقے کے لوگ رجڑ مٹھائی کیلئے چارسدہ کا رُخ کرتے ہیں، رجڑ کی مٹھائی کو سوغات کی شکل میں ملک اندر اور ملک سے باہر پیش کیا جاتا ہے اور اُنہیں بین الاقوامی سطح پر ایک مقام حاصل ہے۔

رجڑ کی مٹھائی سعودی عرب، افغانستان، امریکہ ، لندن، ایران، شام اور کویت سمیت دیگر خلیج ممالک کو بھی درآمد کیا جاتا ہے۔ رجڑ کی مٹھائی کی کاروبار کرنے والے دُکانداروں نے کہا کہ یہ مٹھائی خالص گھی سے تیار کی جاتی ہے اور یہ جتنا بھی کھایا جائے اس سے دل پر بوجھ نہیں آتا ہے اور یہی ان کی خوبی ہے۔

متعلقہ عنوان :