چارسدہ: تھانہ مندنی کے علاقہ شکور میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن

اشتہاری بھائیوں کی پولیس پر فائرنگ سے اے ایس آئی خان ولی شہید،ایک اشتہاری ہلاک واقعے کی رپورٹ سی ٹی ڈی تھانہ میں درج، اشتہاری مجرم پولیس کو جرم 506 میں مطلوب تھا، اے ایس آئی شہید خان ولی کا نماز جنازہ پولیس لائن چارسدہ میں ادا کی گئی

ہفتہ 24 جون 2017 20:09

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2017ء) تھانہ مندنی کے علاقہ شکور میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران اشتہاری بھائیوں کی پولیس پر فائرنگ سے ایک پولیس چوکی شکور کے انچارج اے ایس آئی خان ولی شہید جبکہ ایک اشتہاری ہلاک، واقعے کی رپورٹ سی ٹی ڈی تھانہ میں درج، اشتہاری مجرم پولیس کو جرم 506 میں مطلوب تھا، اے ایس آئی شہید خان ولی کا نماز جنازہ پولیس لائن چارسدہ میں ادا کی گئی، تفصیلات کے مطابق تحصیل تنگی تھانہ مندنی کے حدود شوڈاگ کے علاقہ سپلمئی میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ کومبنگ آپریشن کے دوران چھاپے میں اشتہاری بھائیوں امتیاز اور افتخار پسران محمدنبی کی فائرنگ سے پولیس اے ایس آئی خان ولی شہید ہوگیا جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے امتیاز ہلاک ہوگیا جبکہ اُن کا بھائی افتخار فرار ہونے میں کامیاب ہوئے پولیس کے مطابق امتیاز دفعہ 506 کے تحت پولیس کو مطلوب تھا۔

(جاری ہے)

پولیس مندنی نے سی ٹی ڈی تھانہ مردان میں واقعے کی رپورٹ درج کی۔ اے ایس آئی خان ولی شہید کا نماز جنازہ پولیس لائن چارسدہ میں ادا کیا گیا پولیس کی چاق و چوبند دستے نے جنازے کو سلامی دی جبکہ ڈی آئی جی مردان ریجن محمد عالم شینواری، ڈی پی او چارسدہ خالد سہیل، ایم این اے مولانا گوہر شاہ، ضلع ناظم فہد اعظم خان، تحصیل ناظم تنگی یحییٰ جان مہمند اور دیگر نے شہید کے جنازے پر پھول چڑھائے۔

اس موقع پر ڈی آئی جی مردان ریجن محمد عالم شینواری نے کہا کہ ہمیں اپنے جوانوں کی شہادت پر فخر ہے ، امن کے قیام اور عوام کی تحفظ کی خاطر شہادتیں دیتے رہینگے اور امن دُشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ قانون کی بالادستی ہر حال میں قائم کریں گے اور کہا کہ جرائم پیشہ اور امن دُشمن اپنے آپ کو قانون کے حوالے کریں ورنہ اُن کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں پولیس کو جدید اسلحہ اور ساز و سامان سے لیس کیا گیا ہے تاہم اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ اور کہا کہ بعض تھانوں اور چوکیوں کی تعمیر نو وقت کی اہم ضرورت ہے اور کہا کہ پولیس ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ ضلع ناظم فہد اعظم خان نے کہا کہ پولیس کی قربانیاں قابل فخر ہیں پوری قوم پولیس فورس کے شانہ بشانہ ہیں اور اُن کی قربانیوں کی خاطر امن کا قیام ممکن ہوا ہے۔

ایم این اے مولانا گوہر شاہ نے کہا کہ ایسے عناصر کو پناہ دینے والے بھی برابر کے مجرم ہیں، پولیس کی شہادت پر فخر ہے، اے ایس آئی خان ولی نے جامِ شہادت نوش کرکے پولیس فورس اور قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ شہید پولیس اہلکار کے بھائی عبادت شاہ نے کہا کہ شہید کی شہادت سے قبل بھی اُن کے گھر کے تین افراد اپنی جانیں ملک و قوم پر قربان کی ہیں گو کہ یہ ہمارے لئے عظیم نقصان ہے تاہم ملک کی حفاظت کیلئے مزید قربانیوں سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔

شہید پولیس اہلکار خان ولی نے اپنے پیچھے دو بیٹے، دوبیٹیاں اور بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔ ڈی پی او چارسدہ نے کہا کہ مقابلے میں مار ے گئے اشتہاری 506 دفعہ میں اشتہاری تھے شہید کو پولیس پیکج سمیت گھر کے ایک فرد کو اے ایس آئی بھرتی کیا جائیگا۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ واقعہ کے بعد علاقے کے بہت سے بے گناہ لوگ اور کچھ خواتین بھی مقامی پولیس سٹیشن لاگئے گئے علاقے کے لوگوں نے خواتین کے حراست کو پختون روایات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :