ہر سال ہزاروں شاہین مشرق وسطی سمگل کئے جاتے ہیں ‘ رپورٹ

ہفتہ 24 جون 2017 17:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2017ء) لگ بھگ پانچ ہزار سے چھ ہزار شاہین اور عقاب ہر سال پاکستان سے سمگل کئے جاتے ہیں اور مشرق وسطی کے شیوخ کو فروخت کر دیئے جاتے ہیں یہ بات میڈیا رپورٹ میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ذرائع نے بتائی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سائیبریا کے سخت موسم سے بچنے کے لئے شاہین اور عقاب ہزاروں میل کا سفر طے کرتے ہیں ٰاور آرام کے لئے کئی جگہ رکتے ہیں اور جنوب میں گرم جگہوں پر اپنا سفر جاری رکھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان کے راستے سفر کے دوران ان ہزاروں پرندوں کو پھندے میں لایا جاتا ہے جہاں پر وہ آرام کے لئے رکتے ہیں۔ان پرندوں کو پھنسانے کی شرح اتنی زیادہ ہے کہ عالمی سطح پر حال ہی میں کانفرنسز میں کہا گیا ہے کہ اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے تاکہ روس ‘ تاجکستان ‘ ازبکستان ‘ ازبکستان ‘ ترکمنستان میں شاہینوں کی کم ہوتی ہوئی آبادی پر قابو پایا جا سکے ۔انہوں نے کہاکہ قلت کی بڑی وجہ اس پرندے کی مشرق وسطی میں طلب ہے ۔ حکام کے مطابق پاکستان میں سے شاہینوں کو سمگل کرنے کے کئی طریقے ہیں انہوں نے براستہ افغانستان اور ایران سمگل کئے جاتے ہیں ۔ ۔