پاکستان کے سفارتی حلقوں نے قائمقام سعودی سفیر کے وزیراعظم نوازشریف کے قطر اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کے خاتمے کیلئے کئے گئے دورے سے متعلق ریمارکس کو غیر ذمہ دارانہ اور سفارتی آداب کے منافی قراردیدیا

قائمقام سفیر کے بیان کو توڑ مروڑ کر میڈیا میں پیش کیا گیا ‘سعودی سفارتخانے کے حکام کا موقف

ہفتہ 24 جون 2017 17:02

پاکستان کے سفارتی حلقوں نے قائمقام سعودی سفیر کے وزیراعظم نوازشریف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جون2017ء) پاکستان کے سفارتی حلقوں نے سعودی عرب کے قائمقام سفیر مروان بن رضوان کے وزیراعظم نوازشریف کے قطر اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کے خاتمے کیلئے کئے گئے دورے سے متعلق ریمارکس کو غیر ذمہ دارانہ اور سفارتی آداب کے منافی قراردے دیا ہے جبکہ سعودی سفارتخانے کے حکام کا موقف ہے کہ قائمقام سفیر کے بیان کو توڑ مروڑ کر میڈیا میں پیش کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سعودی سفارتخانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام سفیر مروان بن رضوان نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا تھا کہ انہیں ابھی تک اس بات کا علم نہیں ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے سعودی عرب کا دورہ کیوں کیا تھا اور ان کے دورے کے مقاصد کیا تھے ۔

(جاری ہے)

جب اس ضمن میں دفتر خارجہ اور سفارتی ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سعودی قائمقام سفیر کے بیان کے غیر ذمہ دارانہ اور سفارتی آداب کے منافی قراردیا اور کہا کہ کسی بھی غیر ملکی سفارتکار کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الفاظ کے چنائو میں بہت احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔

دریں اثناء سعودی سفارتخانے کا موقف ہے کہ قائمقام سفیر کی پریس کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف کے خلیجی ریاستوں اور قطر کے درمیان ثالثی کیلئے کئے گئے دورہ سعودی عرب کے بارے میں بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔