’’ایک ملک دونظام‘‘ہانگ کانگ کے روشن مستقبل کا ضامن ہے،سابق نائب وزیراعظم تھائی لینڈ

چین کو واپسی سے قبل ہانگ کانگ کے عوام انتہائی فکر مند تھے ،یہ سوچ غلط ثابت ہوئی ہے

ہفتہ 24 جون 2017 17:02

’’ایک ملک دونظام‘‘ہانگ کانگ کے روشن مستقبل کا ضامن ہے،سابق نائب ..
بنکاک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جون2017ء) تھائی لینڈ کے سابق نائب وزیراعظم پنیچ چاروسنبٹ نے چینی سرکاری خبررساں ایجنسی شنہوا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس کے آر) میں روبعمل میں لائے جانے والے ’’ایک ملک دو نظام‘‘ہانگ کانگ کی خوشحالی اور محفوظ کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ بیس برسوں میں خاصا کامیاب رہا ہے اور یہ نظام اس کے خوشحال مستقبل کا ضامن ہے ۔

پینج نے کہا کہ مجھے اب بھی یاد ہے کہ 1997جب ہانگ کانگ چین کو واپس کیا گیا سے قبل ہانگ کانگ کے بعض عوام انتہائی فکر مند تھے اور وہ کینیڈا ،آسٹریلیا چلے گئے تاہم تاریخ نے ثابت کیا کہ وہ غلط تھے ۔انہوں نے کہا کہ 1997سے لیکر اب تک عمومی طور پر ہانگ کانگ خوشحال ہے وہاں رہنے والے عوام کی زندگی بہتر ہوتی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ہانگ کانگ میں ’’ایک ملک دو نظام‘‘کو بروئے کار لانے کے حوالے سے نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ۔

گزشتہ تیس برسوں میں چین اور ہانگ کانگ نے ایک دوسرے پر انحصار کیا ہے ۔ ہانگ کانگ کو اب بھی چین سے سیاحوں کی ضرورت ہے ۔ یکم جولائی ایچ کے ایس اے آر کے قیام کی بیسویں سالگرہ ہے چین کے آئین کے مطابق نافذ کئے جانے والے ایچ کے ایس کے آر کے بنیادی قانون میں ’’ایک ملک دو نظام‘‘اور’’ہانگ کانگ کے عوام کے اعلیٰ درجے کی خودمختاری کے ساتھ ہانگ کانگ کا نظام چلانے کے رہنما اصولوں کی وضاحت کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :