سیالکوٹ ،جموں بارڈر کھولا جائے تاکہ گردو نواح میں مقیم لاکھوں کشمیر آرپار آپس میں مل سکیںانہیں بھی آنے جانے کی سہولت میسر آسکے،بیرسٹر سلطان

پی ٹی آئی نے مہاجرین کے مسائل ہر موقع پر اٹھائے ہیں،آئندہ بھی مسائل کو اٹھانے ،حل کرانے کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے 27 جون کو ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بھارتی وزیر اعظم مودی کیخلاف کشمیری احتجاجی مظاہرہ کریں گے، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

ہفتہ 24 جون 2017 15:57

ڈسکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدربیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ سیالکوٹ ،جموں بارڈر بھی کھولا جائے تاکہ یہاں پر گردو نواح میں مقیم لاکھوں کشمیر آرپار آپس میں مل سکیںاور انہیں بھی آنے جانے کی سہولت میسر آسکے۔پی ٹی آئی نے مہاجرین کے مسائل ہر موقع پر اٹھائے ہیںاور آئندہ بھی ہم انکے مسائل کو اٹھانے اور حل کرانے کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔

میں یہاں بسنے والے لاکھوں کشمیریوں سے کہوں گا کہ میں مہاجرین کے مسائل حل کرانا چاہتا ہوں کیونکہ پہلے بھی میں ہی اپنے دور حکومت میں پہلی دفعہ مہاجرین کے لئے ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کے لئے فنڈز دئیے تھے اور میں نے ہی اسکی ابتداء کی تھی۔

(جاری ہے)

میں مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کر رہا ہوں اور اسی سلسلے میں 27 جون کو ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف میری کال پر کشمیری احتجاجی مظاہرہ کریں گے جبکہ میں خود 8 جولائی کو جرمنی کے شہر ہمبرگ میں G-20 کانفرنس کے موقع پر مودی کے خلاف مظاہرے میں شرکت کرونگا۔

جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں کشمیریوں نے مظاہرے میں شرکت کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔اس موقع پر وہاں پر جی 20 کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک کے سربراہان مملکت ہونگے اور عالمی میڈیا بھی وہاں پر موجود ہوگا۔جس سے نہ صرف انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کا پتا چلے گا بلکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی بھی بھرپور مزمت کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں ڈسکہ میں سابق ممبر اسمبلی چوہدری مقبو احمد کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر افطار ڈنر میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان ،امیدوار اسمبلی آصف باجوہ، ایم پی اے عبداللہ وینس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ممران یونین کونسل اور دیگر مکتب فکر کے افراد نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان جب افطار ڈنر میں شرکت کے لئے پہنچیں تو انھوں نے اپنے ہار بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے گلے میں ڈال دئیے اور کہا کہ یہ انکا حق بنتا ہے کہ یہ ڈیڑھ کروڑ کشمیر ی عوام کی آواز اٹھانے کے لئے دنیا میں قریہ قریہ جاتے ہیں اور کشمیر کے دونوں اطراف بیرسٹر سلطان محمود چوہدری واحد لیڈر ہیں جو کشمیریوں کی آواز بلند کررہے ہیں۔

اس موقع پر عبداللہ وینس نے بھی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی خدمات کو سراہا۔انھوں نے کہا کہ چوہدری مقبول اور بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی دوستی ایک طویل عرصے سے ہے اور ہم اس دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں چوہدری مقبول نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا آڑھے وقت میں ساتھ دیا ہے اور یہ کبھی دھوکہ نہیں دیگا۔

چوہدری مقبول احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب کی بار بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا ڈسکہ آمد پر عوام نے پہلے سے بڑھ کر استقبال کیا ہے اور یہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ میری کال پر 27 جون کو ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں کشمیری مودی کی آمد پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے جبکہ میں خود8 جولائی کو جرمنی کے شہر ہمبرگ میں G-20 کانفرنس کے موقع پر مودی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرونگا۔

جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں کشمیریوں نے مظاہرے میں شرکت کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔اس موقع پر وہاں پر جی 20 کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک کے سربراہان مملکت ہونگے اور عالمی میڈیا بھی وہاں پر موجود ہوگا۔جس سے نہ صرف انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کا پتا چلے گا بلکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی بھی بھرپور مزمت کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ سیالکوٹ جموں بارڈر کھولا جائے تاکہ آرپار کے کشمیری آپس میں مل سکیں ۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی مہاجرین کے مسائل حل کرائے گی۔ پہلے بھی میں نے ہی اپنے دور حکومت میں پہلی دفعہ مہاجرین کے لئے ترقیاتی فنڈز رکھتے تھے اور ہم آئندہ بھی مہاجرین کے مسائل حل کرائیں گے۔