سردار عتیق احمد خان نے اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر سے خطاب کر کے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں‘آر پار کشمیری ان کے خطاب کو قدر کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں

مسلم کانفرنس مظفرآباد کے صدر وسابق وزیر حکومت پیر سید غلام مرتضی گیلانی کی بات چیت

ہفتہ 24 جون 2017 15:07

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جون2017ء) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس مظفرآباد کے صدر وسابق وزیر حکومت پیر سید غلام مرتضی گیلانی نے کہا ہے کہ سردار عتیق احمد خان نے اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر سے خطاب کر کے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں۔آر پار کشمیری ان کے خطاب کو قدر کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔عوامی مسائل کے علاوہ مہاجرین کے گزارہ الائونس میں اضافہ،لوڈشیڈنگ،مظفرآباد کے پچپن ارب روپے کی واپسی،ملازمین کے مسائل اور ان کو حل کروانے اسمبلی میں اٹھا کر آزاد کشمیر کے عوام اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے دل جیت لیے ہیں۔

حکومت نے میٹرک پاس اساتذہ کو فارغ کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کو واپس کیا جائے کیونکہ ان اساتذہ میں ایسے اساتذہ بھی موجود ہیں جن کی سروس 20سے اوپر ہے انہیں تجربہ کی بنیاد پر ملازمت سے فارغ نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

ہمارے دور حکومت میں اساتذہ کو ٹائم سکیل دیا گیا،اب حکومت اس کو ختم کرنے کے دائو پر ہے۔ہم کسی صورت میں ایسا نہیں ہونے دینگے۔ایڈھاک ملازمین کو فوری طور پر مستقل کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے۔عید کے موقع پر بھی اکلاس کے 600ملازمین ہڑتال پر ہیں۔تین ماہ سے ان کو تنخواہیں نہیں دی جا رہی۔مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کے گزاراہ الائونس میں اضافہ اور چھ فیصد کوٹے کا بجٹ میں ذکر نہ کر رکے سراسر زیادتی کی گئی ہے۔

ترقی کے نام پر ترقیاتی بجٹ کا39 فیصد حصہ اپنی ٹھیکیدار جماعت کیلئے مختص کیاہے ۔ یہ ریاست کی ترقی نہیں البتہ مسلم لیگ ن کی ترقی کاواضح منصوبہ دکھائی دیتاہے ۔لوکل گورنمنٹ میں جسطرح کمیونٹی انفراسٹریکچر کے نام پر ہر حلقہ میں ساڑھے چار چار کروڑ روپے ہضم کرلیے گئے اور زمین پر کچھ نظر نہیں آرہاایک مرتبہ پھر ایک ارب چالیس کروڑ روپے کااضافہ کیاگیا ہے بجٹ کا 9 فیصد مختص کیا گیا ہے یعنی مسلم لیگ ن کے مقامی لیڈروں کا بھی اس بجٹ میں پورا خیال رکھاگیاہے ۔

فزیکل پلاننگ وہائوسنگ کیلئے بھی بجٹ کا 7 فیصد ہے اس سے بھی اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہ بجٹ ٹھیکیدارمافیا کابجٹ ہے صحت عامہ کیلئے بجٹ کا محض 3 فیصد رکھاگیاہے۔ حالانکہ آزادکشمیر کے غریب لوگوں کایہ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ بجٹ کابڑا حصہ تحریک آزادی کشمیر کیلئے ہوتا جسکا نام ہی نہیں ہے ۔ مہاجرین کے گزارہ الائونس میں معقول اضافہ کیاجاتا ۔

لیکن یہاں تو انتقامی کارروائیوں کاسلسلہ جاری ہے ۔ این ٹی ایس کے نام پر ایک غیر سرکاری تنظیم سرکاری ملازمین بھرتی کررہی ہے ۔ جسکے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کاایک فیصلہ بھی موجود ہے ، کروڑوں روپے اس تنظیم کو دیئے جارہے ہیں کیا ہمارا آئین اس چیز کی اجازت دیتاہے۔مسلم کانفرنس ریاست کی سواد اعظم جماعت ہے مسلم کانفرنس نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑی ہے اور لڑتی رہے گی۔مسلم کانفرنس ان ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے ۔ بجٹ میں نوجوانوں کیلئے کوئی بھی ریلیف نظر نہیں آتا ۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز سڑکوںٰ پر ہیں اور ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں ۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو نارمل میزانیہ پر لایاجائے

متعلقہ عنوان :