نیب اپنے تفتیشی آفسران اورپراسیکیوٹرز کی تربیت کو اولین ترجیح دے رہاہی ،ملائشیا کی اینٹی کرپشن اکیڈیمی کی طرح نیب نے اپنے ہیڈکوارٹرز میں جدید خطوط پرتربیتی اکیڈیمی قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے، قمرزمان چوہدری

ہفتہ 24 جون 2017 13:53

نیب اپنے تفتیشی آفسران اورپراسیکیوٹرز کی تربیت کو اولین ترجیح دے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2017ء) قومی احتساب بیورو(نیب) کے چئیرمین قمرزمان چوہدری نے کہاہے کہ نیب اپنے تفتیشی آفسران اورپراسیکیوٹرز کی تربیت کو اولین ترجیح دے رہاہے کیونکہ انسانی استعداد کار میں بہتری اور ان کی عملی اورپیداواری کوششوں کو مہمیز دینے میں تربیت کا کلیدی کردار ہے۔نیب کی طرف سے یہاں جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہاکہ نیب انسانی وسائل کی بہتری میں تربیت کی مرکزیت و اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے، انہوں نے کہاکہ نیب نے تمام تفتیشی آفسران کیلئے معیاری سلیبس، ریفریشر کورسز،اکاونٹس سے متعلق امور کیلئے ریفریشر واستعداد کار میں بہتری کا کورس،عمومی مالیاتی قوانین، ڈیجیٹل فورینزک سوالات سے متعلق دستاویزات اورفنگرپرنٹ تجزیے کا نظام وضع کیاہے ، اس اقدام سے نیب کو معیاری طریقہ ہائے کار،قوانین اورضابطوں پر کے یکساں اطلاق اور ان پرعمل درآمد کرنے میں مدد ملیگی۔

(جاری ہے)

چئیرمین نیب نے کہاکہ نیب کے افسران اورپراسیکیوٹرز کی استعداد کارمیں بہتری کیلئے نیب تربیتی منصوبہ 2017پر موثر طریقے سے عمل درآمد جاری ہے،اس منصوبہ کے تحت آفسران کی کارگردگی کو مسلسل جانچا جاتا ہے اور جائزے کے بعد انہیں تربیت دی جاتی ہے،ملائشیا کی اینٹی کرپشن اکیڈیمی کی طرح نیب نے اپنے ہیڈکوارٹرز میں جدید خطوط پرتربیتی اکیڈیمی قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے،اس سے پہلے جدید ترین فورینزک لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے جہاں ڈیجیٹل فورینزک، کوئسچین ڈاکومینٹس،فنگرپرنٹ اینالیسیز سمیت فورینزک سے متعلق تمام جدید سہولیات میسرہیں تاکہ نیب کے تفتیش کار اورپراسیکیوٹرز مقررہ وقت کے اندر معیاری طریقہ کاراورمتعلقہ وقواعد کی روشنی میں تفتیش کا عمل فوری طورپر مکمل کرسکے۔

انہوں نے اینٹی کرپشن اکیڈیمی کے قیام کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال جاننے کیلئے نیب کے تربیتی وتحقیق ڈویژن کو رپورٹ مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ نیب کو اپنے قیام سے لے کر اب تک سرکاری و نجی اداروں اور افراد کی جانب سے 3 لاکھ 43 ہزار 356 شکایات موصول ہوئی ہیں، نیب نے اس عرصہ کے دوران 11581 شکایات کی جانچ پڑتال، 7587 انکوائریاں اور 3846 انوسٹی گیشن کی منظوری دی جبکہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں 2808 ریفرنس دائر کئے گئے ہیں اور سزا کی مجموعی شرح 76 فیصد ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک لوٹے گئے 287.763 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں،۔2014-15ء کے مقابلہ میں 2016-17ء میں نیب کو دوگنا شکایات موصول ہوئیں۔ نیب کو گذشتہ سالوں کے مقابلہ میں شکایات میں اضافہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام شعبے بھرپور محنت سے کام کر رہے ہیں اور بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں، نیب کو شکایات میں اضافہ نیب پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔

قمرزمان چوہدری نے کہاکہ نیب کے تفتیش کاروں اورپراسیکیٹوٹرز کی سہولت کیلئے نیب کے ہیڈکوارٹرز اورعلاقائی بیوروز میں لائبریریز کا قیام عمل میں لایا جاچکاہے،جس کا بنیادی مقصد مقدمات کو مقررہ وقت کے اندر نمٹانے کیلئے مطلوبہ معلومات کے حصول میں مدد دینا ہے،اس کے علاوہ نیب ہیڈکوارٹرز میں ای لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا گیاہے جہاں 45ہزار سے زائد ای بکس اورقانونی جرائد تک رسائی کی سہولت حاصل ہے،نیب نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائبریری تک رسائی کا بھی فیصلہ کیاہے

متعلقہ عنوان :