ای ڈی ایف کے اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا خیر مقدم کیا جانا خوش آئند ہے ‘

کارپٹ ایسوسی ایشن انڈسٹری کی بہتری کے لئے تجویز کئے جانے والے اقداما ت پر بلا تاخیر عملدرآمد ہونا چاہیے ‘ وائس چیئرمین ریاض احمد

ہفتہ 24 جون 2017 13:46

ای ڈی ایف کے اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا خیر مقدم کیا جانا خوش ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی زیر صدارت ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے اجلاس میں برآمدکنندگان کو درپیش مشکلا ت کے حل کی یقین دہانی اور برآمدات بڑھانے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا خیر مقدم کیا جانا انتہائی خوش آئند ہے ،اکتوبر میں پاکستان میں منعقدہونے والی کارپٹ کی عالمی نمائش کی کامیابی کیلئے مالی معاونت میں اضافے کی درخواست پر مثبت رد عمل ظاہر کرنے پر وزیر تجارت کے مشکور ہیں۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ریاض احمد نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سعید خان ،لطیف ملک ، میجر (ر) اختر نذیر سمیت کارپٹ انڈسٹری کے نمائندے بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزید کہا کہ وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی زیر صدارت ای ڈی ایف کے اجلاس میں برآمد کنندگان کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز نے مشکلات کے حل اور برآمدات بڑھانے کے لئے اپنی مثبت تجاویز دیں جنہیں پذیرائی دی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر سمیت وزارت تجارت اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے افسران کی طرف سے تجاویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے اور یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مستقبل کی تمام پالیسیاں مشاورت سے مرتب کی جائیں گی ۔ ریاض احمدنے بتایا کہ انہوں نے اجلاس کو اکتوبر میں پاکستان میں ہونے والی کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوںاور اس حوالے سے درپیش مشکلات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا ہے ۔

وزیر تجارت نے نمائش کی کامیابی کیلئے مالی معاونت میں مزید اضافے کی درخواست پرمثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے جس پر پوری ایسوسی ایشن اور کارپٹ انڈسٹری سے وابستہ افراد ان کے انتہائی مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کارپٹ سمیت کسی بھی انڈسٹری کی بہتری کیلئے جو بھی اقداما ت تجویز کئے جائیں ان پر بلا تاخیر عملدرآمد ہونا چاہیے ۔حکومت اپنے ایکسپورٹرز کو عالمی منڈیوں میں روایتی حریف بھارت سمیت دیگر ممالک کا مقابلے کرنے کیلئے نہ صرف بھرپور مراعات دے بلکہ پاکستانی مینو فیکچررز کی سر پرستی بھی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :