یوم القدس اور کشمیر کے موقع پر جامع مسجد کو سیل کرنا اور قائدین کو نظر بند رکھنا انتہائی قابل مذمت ہے ‘ سید علی گیلانی

ہفتہ 24 جون 2017 13:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے یوم قدس اور یوم کشمیر کے طور پر منائے جانے والے جمعتہ الوداع کی مقدس تقریب کے موقع پر تاریخی جامع مسجد کو سیل کر کے نماز کے لئے بند رکھنے ‘ کرفیو نافذ کرنے اور آزادی پسند قیادت کو نظر بند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلمانوں کے دینی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ظالمانہ کارروائی ہے اور اس کو کسی بھی صورت میں قابل قبول قرار دیا جا سکتا اور نہ حکومت کی طرف سے اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز پیش کیا جانا ممکن ہے انہوں نے اس بات پر زبردست حیرانگی اور افسوس کا اظہار کیا کہ مقامی حکومت ایک عضو معطل بن کر رہ گئی ہے ریاست میں براہ راست ناگپور کی حکمت عملی نافذ العمل ہے اور اس کے تحت مسلمانوں کے دینی عقائد اور شعائر کے خلاف باضابطہ ایک جنگ چھیڑ دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے میرواعظ عمر فاروق ‘ محمد اشرف صحرائی ‘ شبیر احمد شاہ ‘ ایاز اکبر اور محمد اشرف لایا کو مسلسل نظر بند رکھ کر جمعتہ الوداع کے دن بھی نماز سے محروم کرنے کی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت شہریوں کے مابین امتیاز برت کر اور دوہرے معیار پر عمل کر کے اپنے کو نااہل ثابت کر رہی ہے ایک طرف جب ہندو بھائیوں کی یاترا پر ریاستی بجٹ کا ایک خاصا حصہ خرچ کیا جاتا ہے اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات بہم پہنچانے کے لئے پوری انتظامیہ کو اوپر سے نیچے تک متحرک کیا جاتا ہے وہاں دوسری طرف مسلمانوں کی دینی تقریبات اور مقدس ایام پر کرفیو اور ہر طرح کی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور انہیں عبادات ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے یہ دوعملی فرقہ پرستی اور فسطائیت کا واضح ثبوت ہے ۔

۔

متعلقہ عنوان :