لواری ٹنل کے ذریعے ٹریفک کی آمد ورفت جلد شروع ہوگی

ہفتہ 24 جون 2017 12:46

لواری ٹنل کے ذریعے ٹریفک کی آمد ورفت جلد شروع ہوگی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2017ء) چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی لواری ٹنل کے ذریعے ٹریفک کی آمد ورفت جلد شروع ہوگی ۔سرکاری ذرائع کے مطابق ٹنل پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے تین سال قبل اس منصوبہ پر کام دوبارہ شروع کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔وزیر اعظم نے اس منصوبے میں خصوصی دلچسپی کا اظہارکیا اورکیلئے تقریباً25ارب روپے کے فنڈز بھی جاری کئے۔

اس ٹنل کے کھولنے سے چترال کا ملک کے دیگر حصوں سے سال بھر رابطہ بحال ہوجائیگا۔اس وقت پشاور اورچترال کے درمیان فاصلہ 14گھنٹے میں طے ہوتا ہے، اس ٹنل کی تعمیر سے یہ فاصلہ 7گھنٹوں میں طے ہوگا۔پہاڑی علاقے میں واقع ساڑھے آٹھ کلومیٹر طویل سرنگ پاکستان کی سب سے بڑی ٹنل سمجھی جاتی ہے جس پر تقریباً 26 ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیاہے۔

(جاری ہے)

لواری ٹنل سے منسلک انجینئروں کا کہنا ہے کہ ابتدائی طورپر یہ ریل ٹنل کا منصوبہ تھا لیکن بعد میں حکومت کی طرف سے اسے روڈ ٹنل میں تبدیل کیا گیا جسکی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار رہا ۔

وزیراعظم نوازشریف نے اس منصوبے کو وقت پر مکمل کر نے کیلئے خصوصی احکامات جاری کئے تھے لواری ٹنل کی تعمیر سے چترال کی تقریباً پانچ لاکھ آبادی کو ہر موسم میں اس سرنگ سے جانے کی سہولت میسر ہوگی ۔ ٹنل کے منصوبے میں چار پل اور دونوں جانب رابطہ سڑکیں بھی شامل ہیں جس سے تین گھنٹے کا راستہ 15منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ چترال کی طرف ایک اور سرنگ بھی بنائی جارہی ہے جسے ٹنل نمبر دو کا نام دیا گیاہے، یہ ٹنل تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر پر مشتمل ہے جو مرکزی ٹنل سے چند فرلانگ کے فاصلے پر واقع ہے۔

وزیراعظم محمدنواز شریف نے گزشتہ سال ستمبر میں اپنے چترال کے دورے کے دوران لواری سرنگ کو جون سنہ 2017 تک مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی ۔انہوں نے اس موقع پر چترال میں یونیورسٹی اور 250 بستروں کے ہسپتال قائم کرنے کے اعلانات بھی کئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :