سی پیک کے تحت صنعتی و تیکنیکی تعاون کے متعدد منصوبوں پر کام جاری، پاکستانی انجینئروں اور ہنرمندوں کو جدید تربیت اور ہنر منتقل ہورہاہے

ہفتہ 24 جون 2017 12:23

سی پیک کے تحت صنعتی و تیکنیکی تعاون کے متعدد منصوبوں پر کام جاری، پاکستانی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2017ء) پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت صنعتی و تیکنیکی تعاون کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔سی پیک کے تحت پاکستان میں 55ارب ڈالر سے زائد مالیت کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جن میں سڑکوِں،بنیادی ڈھانچے اورتوانائی کے منصوبے شامل ہیں تاہم اس کے ساتھ ساتھ صنعتی و تیکنیکی تعاون کے متعدد منصوبوں پر بھی کام ہورہاہے۔

ان منصوبوں میں ہائیر اینڈ روبا اقتصادی زون فیزٹو،راولپنڈی سے خنجراب تک آپٹیکل فائبرکیل،ڈی ٹی ایم بی ڈیمانسٹریشن پراجیکٹ،لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین،اورپاکستان میں ٹی ڈی اور ایل ٹی ای کے کمرشلائزیشن کے منصوبے شامل ہیں۔ ہائیر اینڈ روبا اقتصادی زون کا ٹھیکہ ہائیر الیکٹریکل ایپلی کیشنز کارپوریشن (لیمیٹڈ) کو ملاہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبہ کے تحت مانگا منڈی میں 1.03مربع کلومیٹر کے علاقے میں میں اقتصادی زون بنایا جارہاہے جس پر کام جاری ہے۔

چینی فرم ہائیر اورپاکستانی فرم روبا آئندہ پانچ برسوں میں یہاں 250ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔اس منصوبہ کے تحت چینی ماہرین پاکستانی ہنرمندوں کو صنعتی ٹیکنالوجی کے شعبے میں معاونت فراہم کریں گے۔ڈی ٹی ایم بی ڈیمانسٹریشن پراجیکٹ کے تحت ڈیجیٹل ٹیریسٹرئیل ملٹی میڈیا براڈکاسٹ کو فروغ دیا جائیگا، اس منصوبہ کیلئے دونوںممالک نے مفاہمت کے دستاویز پر دستخط کردئیے ہیں جس پر دو ملین ڈالر کی لاگت آئیگی۔

سی پیک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان صنعتی و تیکنیکی تعاون کے منصوبوں میں راولپنڈی سے خنجراب تک آپٹیکل فائبرکیل کا منصوبہ اہمیت کا حامل ہے ۔ اس منصوبہ میں سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن(ایس سی او) اور چین کی ہواوے ٹیکنالوجی کمپنی لیمیٹڈ اہم کرداردا کررہی ہے،اس منصوبہ کے تحت راولپنڈی سے خنجراب تک 820کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر لائن بچھائی جارہی ہے،اس اہم منصوبہ سے دونوں پڑوسی اوردوست ممالک کے درمیان سٹریٹجک لائن قائم ہونے کے ساتھ ساتھ دورافتادہ علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات کی فراہمی میں بلاشہ ایک انقلاب آئیگا۔

اس منصوبہ پر 44ملین ڈالر کی لاگت کا تخمینہ ہے اور اس منصوبے کے 2018میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔ ٹی ڈی اور ایل ٹی ای کے کمرشلائزیشن منصوبے بھی سی پیک کے صنعتی تعاون کے منصوبوں کا حصہ ہے ، اس منصوبے کے تحت ملک میں ہائی سپیڈ وائرلیس کمیونیکیشن اور ڈیٹا ٹرمینلز کی کارگردی اور معیار کو بہتر بنایا جائیگا۔ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ بھی پاک چین صنعتی و تیکنیکی تعاون کو مظہر ہے۔

یہ اہم منصوبہ چائنا ریلوے اورچائنیزنارتھ انڈسٹریز گروپ کارپوریشن آگے بڑھا رہاہے،اس منصوبے پر کام جاری ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس کا 70فیصد سول کام مکمل ہوچکا ہے، اس منصوبے سے پاکستان کے دل لاہور میں روزانہ لاکھوں افراد کو سستی اورمعیاری سفری سہولیات کی فراہمی میں مدد ملیگی۔میٹرو ٹرین منصوبے سے پاکستان میٹرو ریل سروس کے حامل ممالک میں شامل ہوجائیگا ، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے انجینئروں اور ہنرمندوں کو جدید تربیت اور ہنر بھی منتقل ہورہاہے جس سے مستقبل میں میٹرو ریل سروس کو ملک کے دیگر شہروں میں شروع کرنے میں مدد سکے گی۔

متعلقہ عنوان :