اکادمی ادبیات پاکستان کا قیامِ پاکستان سے تاحال لکھے گئے افسانوں کی انتھالوجی تین جلدوں میں شائع کرنے کا فیصلہ

جمعہ 23 جون 2017 21:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2017ء) اکادمی ادبیات پاکستان نے قیامِ پاکستان سے تاحال لکھے گئے افسانوں کی انتھالوجی تین جلدوں میں شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس انتخاب سے پاکستانی افسانے کے مختلف ٹرینڈز سامنے آئیں گے۔یہ بات ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو،چیئرمین ، اکادمی ادبیات پاکستان نے ایک بریفنگ میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ منتخب افسانوں کی پہلی جلد1947سے 1970تک محیط ہے جسے ڈاکٹرمرزا حامد بیگ مرتب کررہے ہیں۔

دوسری جلد 1970سے 1990کی دہائیوں پر مشتمل ہے۔ اس دور میں لکھے گئے افسانوں کا انتخاب ڈاکٹر آصف فرخی کررہے ہیں۔ 1990سے تاحال لکھے گئے افسانوں کا انتخاب محمد عاصم بٹ کررہے ہیں۔ اکادمی افسانوں کی ایک اور انتھالوجی مرتب کرارہی ہے جس میں دہشت گردی کے پس منظر میں لکھے گئے افسانے شامل ہوں گے یہ انتخاب محمد حمید شاہد کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

نئے لکھنے والوں کے لیے تکنیکی کتاب ’’افسانہ کیسے لکھیں‘‘ جلد ہی شائع کی جائے گی جسے محمد حمید شاہد نے تحریر کیا ہے ۔

نظم کے حوالے سے بھی اکادمی نے نئے منصوبوں پر کام شروع کیا ہے جس میں پاکستانی شاعری کے انتخاب میں 200نظموں کا انتخاب شائع کیا جا ئے گا ، یہ انتخاب ڈاکٹر ابرار احمد اور ادریس بابر مرتب کریں گے۔ دہشت گردی کے پس منظر میں لکھی گئی شاعر ی کا انتخاب بھی مرتب کرایا جارہا ہے یہ انتخاب حسن عباس رضااورمحمد اعظم ملک مرتب کررہے ہیں۔ نئے لکھنے والوں کے لیے ’’رموز شعر‘‘جسے احمد حسین مجاہد نے تحریر کیا ہے ، شائع ہوگئی ہے۔ سال 2012کا انتخاب شاعری جسے ڈاکٹر نثار ترابی اور ماجد صدیقی نے مرتب کیا ہے اور انتخاب نثر 2012جسے خالد فتح محمد اور خالدفیاض نے مرتب کیا ہے ، اشاعت کے مراحل میں ہیں۔۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :