بھارتی فوج کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے مہلک ہتھیار استعمال کر رہی ہے، حافظ عبدالرحمن مکی

فرضی جھڑپوں میں شہید نوجوانوں کی شناخت کرنا مشکل ہو چکا،پانامہ میں الجھے حکمرانوں کے پاس کشمیریوں کی مددکیلئے کوئی فرصت نہیں کشمیریوں کی قربانیاں نظرانداز کر کے بھارت سے یکطرفہ دوستی اور مذاکرات کی باتیں کی جارہی ہیں۔ بھارتی دبائو پر حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کو نظربند کر کے تحریک آزادی کو سخت نقصان پہنچایا گیا برہان وانی کے یوم شہادت آٹھ جولائی سے 19جولائی یوم الحاق پاکستان تک ملک گیر مہم چلائی جائے گی۔ چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں بڑے پروگراموں کا انععقاد کیاجائے گا، کلبھوشن کے اعترافات نے انڈیا کادہشت گردانہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا،نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 23 جون 2017 21:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2017ء) جماعةالدعوة سیاسی امو رکے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے مہلک ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ فرضی جھڑپوں میں شہید نوجوانوں کی شناخت کرنا مشکل ہو چکا۔پانامہ میں الجھے حکمرانوں کے پاس کشمیریوں کی مددکیلئے کوئی فرصت نہیں۔ کشمیریوں کی قربانیاں نظرانداز کر کے بھارت سے یکطرفہ دوستی اور مذاکرات کی باتیں کی جارہی ہیں۔

بھارتی دبائو پر حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کو نظربند کر کے تحریک آزادی کو سخت نقصان پہنچایا گیا۔ برہان وانی کے یوم شہادت آٹھ جولائی سے 19جولائی یوم الحاق پاکستان تک ملک گیر مہم چلائی جائے گی۔ چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں بڑے پروگراموں کا انععقاد کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

کلبھوشن کے اعترافات نے انڈیا کادہشت گردانہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔

وہ جامع مسجد قبااسلام آباد میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ جماعةالدعوة کی طرف سے جمعة الوداع کو ملک بھر میں یوم شہدائے کشمیر کے طور پر منانے کی اپیل کی گئی تھی جس پر جامع مسجد قبامیں بعد نماز جمعہ شہداء کشمیر کی غائبانہ نماز جنازہ بھی اد اکی گئی۔ اس موقع پر تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔

غائبانہ نماز جنازہ حافظ عبدالرحمن مکی نے پڑھائی۔ قبل ازیں خطبہ جمعہ کے دوران انہوںنے کہاکہ کشمیریوں نے بھارت کی ساڑھے آٹھ لاکھ فوج کو کشمیر میں الجھا رکھا ہے۔ وہ صرف کشمیر ہی نہیں پاکستان کے بھی دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کشمیری غاصب بھارت کی غلامی میں نہیں رہنا چاہتے۔ قیام پاکستان کے موقع پر کشمیریوںنے الحاق پاکستان کا اعلان کیا تھا لیکن پاکستانی حکمران کشمیریوں کا مقدمہ صحیح معنوں میں نہیں لڑ سکے اور شملہ جیسے معاہدے کر کے تحریک آزادی کو نقصان پہنچایا گیا۔

اس وقت بھارتی فوج کشمیر میں بدترین مظالم کر رہی ہے ۔ کشمیری روزانہ لاشیں اٹھا رہے اورشہداء کو پاکستانی پرچموں میں لپیٹ کر دفن کر رہے ہیں مگر حکومت پاکستان مظلوم کشمیریوں کی قربانیان نظرانداز کرکے انڈیا سے یکطرفہ دوستی اور مذاکرات کی باتیں کرنے میں مصروف ہے۔عبدالرحمن مکی نے کہاکہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی ہے۔

بھارتی فوج مہلک ہتھیار استعمال کرکے روزانہ بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے۔ مہلک ہتھیار استعمال کر کے کشمیریوں کو خوفزدہ کیا جارہا ہے لیکن افسوسناک امر ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے جس طرح بھارتی مظالم کیخلاف بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرنی چاہیے وہ کردار دیکھنے میں نہیں آرہا۔ کشمیری الحاق پاکستان کی خاطر قربانیاں و شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔

وہ پاکستان کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں ۔ ان کی مدد کیلئے کسی قسم کی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو نماز تراویح اور نماز جمعہ کی ادائیگی تک کی اجازت نہیں دی جارہی۔ رمضان المبارک میں بھارتی فو ج روزانہ کشمیریوں کو خون بہا رہی ہے لیکن پاکستانی حکمرانوں کی طرف سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف کوئی مضبوط پیغام نہیں دیا جاسکا۔

مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ بچے سے اسی سالہ بوڑھے تک ہر کسی کو ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مظلوم کشمیری آزادی چاہتے ہیں۔او آئی سی اور رابطہ عالم اسلامی جیسے اداروں سمیت تمام مسلم حکمرانوں اور عوام پر کشمیریوں کی مدد کرنا فرض ہے۔ حافظ محمد سعید اس ملک میں کشمیر یوں پر بھارتی ظلم و بربریت کیخلاف طاقتور آواز تھے تاہم سال 2017کشمیر کے نام کرنے اور کشمیریوں کے حق میں ملک گیر مہم پر انہیں نظربند کر دیا گیا۔

بھارتی دبائو پر ان نظربندیوں سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ مسلم امہ بیرونی قوتوں کی سازشوں کے نرغے میں ہے۔ منظم سازشوں ومنصوبہ بندی کے تحت مسلمان ملکوں کو اندرونی مسائل میں الجھا دیا گیا ہے۔ عراق و شام کی بربادی کے بعد دوسرے اسلامی ملکوں کا بھی گھیرائو کیا جارہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم حکمران کسی قسم کے بیرونی دبائو کا شکار نہ ہو اوردشمن کے مقابلہ میں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جائیں۔ مسلمان ملکوں میں اتحادویکجہتی کی فضا پیدا اور فرقہ واریت کوختم کیا جائے۔ مسلمان مذہب و ملت پر جمع اور کفار کے مقابلہ کیلئے کھڑے ہوں گے تو مسلمان ملکوں کے باہمی اختلافات بھی ختم ہو جائیں گے۔ ۔۔۔۔اعجاز خان