مون سون کے موسم میں آنکھوں کے امراض بڑھ جاتے ہیں،بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں

ہر نوزائیدہ بچے کی آنکھوں کا معائنہ ضروری ہے تاکہ مسئلے کی صورت میں بروقت علاج کیا جا سکے والدین اور اساتذہ بچوں کی بینائی پر کڑی نظر رکھیں، الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے چیف آف میڈیکل سروسز ڈاکٹر واجد علی خان کا مشورہ

جمعہ 23 جون 2017 20:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جون2017ء) الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے چیف آف میڈیکل سروسز ڈاکٹر واجد علی خان نے کہا ہے کہ مون سون کے موسم میں آنکھوں کی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں جبکہ بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ آگہی کی کمی اور سہولیات کے فقدان کی وجہ سے بہت سے افراد بروقت طبی امداد حاصل نہیں کر پاتے جس سے انکی بینائی متاثر ہوتی ہے۔

اساتزہ اور والدین بچوں پر خصوصی نظر رکھیں اور کسی بھی شکایت یا علامت کو معمولی نہ سمجھیں۔ ڈاکٹر واجد علی خان نے کہا کہ مناسب بینائی بچوں کی نشو نما اور کسی بھی شخص کو معاشرے کا کارآمد شہری بنا کر رکھنے کیلئے ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس موسم میں بصارت کے بہت سے مسائل کو عام آدمی اس وقت محسوس کرتا ہے جب دیر ہو چکی ہوتی ہے اس لئے ماہر ڈاکٹروں سے معائنہ کروانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہر نوزائیدہ بچے کی آنکھوں کا معائنہ ضروری ہے تاکہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں جلد علاج کیا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ الشفاٹرسٹ نہ صرف پاکستان میں ڈاکٹروں کو بین الاقوامی معیار کی تربیت فراہم کر رہی ہے بلکہ افغانستان، مصر، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے ڈاکٹروں اور طبی عملہ کو تربیت دی جا رہی ہے۔ ہماری کوششوں کی وجہ سے ملک کے ہر ضلع میں الشفاء کا تربیت یافتہ ڈاکٹر موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :