ْگلیات میں تمام سرکاری ریسٹ ہاؤسزجی ڈی اے کے حوالے کرنے سے آمدن میں اضافہ ہواہے،پرویزخٹک

دیگر شعبوں کے علاوہ ریسٹ ہاؤسز کو کامیابی کیساتھ چلانے کا بہترین طریقہ انکی آؤٹ سورسنگ ہے، بہتر ہے انہیں کمرشل بنیادوں پر نیلام کیا جائے تاکہ حکومتی آمدن میں اضافے کے علاوہ ریسٹ ہاؤسز کے معیار ،خدمات میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا رہے،،،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعہ 23 جون 2017 19:54

ْگلیات میں تمام سرکاری ریسٹ ہاؤسزجی ڈی اے کے حوالے کرنے سے آمدن میں ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے گلیات میں تمام سرکاری ریسٹ ہاؤسزجی ڈی اے کے حوالے کرنے اور انہیں مناسب ریٹ پر عام سیاحوں کے لئے کھولنے کے بعدانکی آمدن میں کئی گنا اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے تاہم حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ دیگر شعبوں کے علاوہ ریسٹ ہاؤسز کو کامیابی کے ساتھ چلانے کا بہترین طریقہ انکی آؤٹ سورسنگ ہے۔

بہتر ہے کہ انہیں کمرشل بنیادوں پر نیلام کیا جائے تاکہ حکومتی آمدن میں اضافے کے علاوہ ریسٹ ہاؤسز کے معیار اور خدمات میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا رہے۔انہوں نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز میں ملازمین کی سیاحوں کے ساتھ غیر شائستہ رویئے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو عملے کی تربیت اور ان میں ردوبدل سمیت اصلاح کے لئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت بھی کی۔

(جاری ہے)

وہ نتھیاگلی میں گلیات ترقیاتی ادارہ (جی ڈی ای) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں ادارے کو علاقے میں سیاحت کی ترقی کے لئے زیادہ فعال بنانے سمیت مختلف معاملات کا جائزہ لیا گیا اور ضروری فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی مشتاق غنی، اکبر ایوب، سردار محمد ادریس، فیصل زمان ، محمود جان اور ڈاکٹر اظہر جدون کے علاوہ سیکرٹری بلدیات سید جمال الدین شاہ ،کمشنر ہزارہ ڈویثرن اکبر خان ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار خان، جی ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل عنایت اللہ وسیم، ڈائریکٹر خالد خان اور دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔

ڈی جی نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے تحت محکمہ سیاحت نے گلیات کے 16 سرکاری ریسٹ ہاؤسز جی ڈی اے کو حوالے کئے تو ایک مہینہ سے بھی کم عرصے میں رمضان المبارک کے باوجود ان سے 25لاکھ روپے کی آمدن ہوئی اور ایک ہزار سے زائد عام سیاحوں اور انکے اہل خاندان نے ان سے استفادہ کیا جبکہ یہ آمدن ماضی کے سالوں کی آمدن سے بھی کئی گنا زیادہ ہے تا ہم وزیر اعلیٰ نے تمام ریسٹ ہاؤسزکو خدمات نیلامی کی بنیاد پر جلد از جلد نجی شعبے کے حوالے کرنے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ سرکاری عملداری میں کمرشل سرگرمیاں کامیابی سے ہمکنار ہوئیں اور نہ ہی عوام کو مطمئن کر پائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف نجی شعبہ ہی ان ریسٹ ہاؤسز کی بہتر دیکھ بھال اور سیاحوں کی تسلی کے مطابق خدمات مہیا کر سکتا ہے جبکہ حکومتی نگرانی میںیہاں صرف سرکاری ملازمین کے وارے نیارے ہوتے ہیں اور ان سفید ہاتھیوں پر بھاری بھرکم اخراجات بھی الٹا حکومت کو برداشت کرنا پڑتے ہیں ۔پرویز خٹک نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز میں ہوٹل ٹورزم کے حامل تعلیم یافتہ اور خوش اخلاق عملے کے تقرر پر زور دیتے ہوئے بد اخلاق اور غیر سند یافتہ و غیر فنی اہلکاروں کو جلد از جلد ہٹانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ صرف انہی اقدامات کی بدولت سرکاری ریسٹ ہاؤسز کو عام سیاحوں کے لئے پر کشش بنانے اور آمدن و خدمات میں اضافے کے علاوہ گلیات میں سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے گلیات میں موجود تمام پارکوں کو بھی زیادہ خوبصورت اور پرکشش بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارک کسی علاقے کا حقیقی چہرہ اور حسن ہوتے ہیں۔انہوں نے گلیات کی سڑکوں پر بارشوں کی وجہ سے تودے، پتھر اور درخت گرنے کے فوری بعد انہیں ہٹانے کے لئے خود کار طریقہ کار پر زور دیا۔ وزیر اعلیٰ نے باڑہ گلی میںڈنہ لوتھراں کے مقام پر 2ہزار کنال رقبے پرنئے ٹاؤن شپ کے قیام پر کام تیز کرنے اور ان میں کمرشل و رہائشی زونز کی فوری منصوبہ بندی کے بعد قابل استعمال 700 کنال اراضی کی پلاٹنگ اور پانی اور بجلی کی فراہمی کا کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔

انہوں نے کہا کہ سطح سمندر سے 7800فٹ کی بلندی پر یہ پر فضا ٹاؤن شپ گلیات کی خوبصورتی میں بہترین اضافہ ہو گا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ گلیات کی ترقی اور رہائشی سہولیات پر ماضی میں کم توجہ دی گئی حالانکہ اب تک اس جنت نظیر خطے میں چار پانچ ٹاؤن شپس بن جانی چاہئے تھیں۔انہوں نے نئی ٹاؤن شپ کی منصوبہ بندی کے ساتھ ہی اس میں پہلے سڑکیں تعمیر کرنے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اسکی بدولت ٹاؤن شپ میں نجی شعبے کے لئے کشش پیدا ہو گی جبکہ صرف نجی شعبہ ہی ایسے منصوبوں کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچا سکتا ہے۔

پرویز خٹک نے گذشتہ دو تین سالوں میں گلیات کی سڑکوں اور بازاروں سے تجاوزات ہٹانے پر جی ڈی اے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشادہ سڑکوں اور راستوں کی وجہ سے اسکی عوامی پذیرائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے گنجان علاقوں میں تجاوزات کے خلاف مہم کو جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقامی تاجروں اور دکانداروں کی سہولت کے لئے بلڈنگ سٹرکچر کے اندر تجاوزات کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق ریگولرائز کیا جائے جبکہ اس سے باہر کی تمام طرح کی تجاوزات کو بلامعاوضہ اور رو و رعایت گرایااور ہٹایا جائے۔

انہوں نے جی ڈی اے بورڈ کا اجلاس تین ماہ کی بجائے ماہانہ بنیاد پر بلانے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے مزید ہدایت کی کہ سیزن کے دنوں میں یہ اجلاس پندرہ روزہ بنیاد پر بلانا لازمی بنایا جائے تاکہ سیاحتی مفاد کے بہتر اور فوری فیصلے کئے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے بورڈ کواپنے فیصلے آزادانہ طور پر عوامی مفاد کے مطابق کرنے چاہیں تاکہ سیاحت کی ترقی کے علاوہ اسکی آمدن اور ساکھ دونوں میں اضافہ ہو۔

انہوں نے گلیات میں آبنوشی کی بہتر سہولیات نیز پرانی پمپنگ مشینری اور دیگر ضروریات کے لئے سمری بھیجنے کی ہدایت کی تاہم انہوں نے ادارے کی آمدن کے مقابلے میں اخراجات 72ملین روپے سے تجاوز کر جانے کے سبب صوبائی حکومت کی جانب سے گرانٹ دینے کی استدعا سے عدم اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو گرانٹس پر چلانے کا زمانہ گذر چکا اور اب اداروں کو اپنی آمدن و اخراجات کے لئے اپنے وسائل اور اختیارات استعمال کرنا ہونگے البتہ اداروں کو مالی شفافیت و فعالیت کے علاوہ ڈونرز سے بھی رجوع کی بھی اجازت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے بہتر مفاد میں فیصلے کر سکیں اور عوامی فوائد کے تقاضے بھی پورے ہوں۔

متعلقہ عنوان :