پشاور،پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا میٹرک امتحانات کے پرچوں کی کمپیوٹرائزڈچیکنگ نہ کرنے پرتشویش کااظہار

لاکھوں روپے کی اشتہاری مہم کے باوجود اوایم آرچیکنگ نہ ہونا سرکاری تعلیمی اداروں کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے نائب صدر پن فضل اللہ دائودزئی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 جون 2017 19:52

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جون2017ء) پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے بنوں بورڈبشمول دیگرکی جانب سے میٹرک امتحانات کے پرچوں کی کمپیوٹرائزڈچیکنگ نہ کرنے پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ لاکھوں روپے کی اشتہاری مہم اورسہولیات کے باوجود اوایم آرچیکنگ نہ ہونا سرکاری تعلیمی اداروں کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے ،پی ٹی آئی عمران خان اوروزیراعلیٰ پرویزخٹک اس غفلت کانوٹس لیکر تمام معاملات کی ازخودانکوائری کریں ،پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک (پن) کے سینئرنائب صدر فضل اللہ دائودزئی اور ترجمان انس تکریم نے میڈیاکوبتایاکہ صوبائی حکومت گریڈفائیو اور گریڈ8کے غیرضروری اسسمنٹ امتحان میں تو دلچسپی لے رہی ہے لیکن اوایم آرچیکنگ کے بلندوبانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ،ایم اوآر چیکنگ کیلئے معروضی سوالات کے سٹائل کی تبدیلی ،سوالات پرمبنی پرچوں اورجوابات کیلئے الگ الگ شیٹ تیارکئے گئے لیکن آخرمیں اوایم آر چیکنگ ہی نہیں ہوئی انہوں نے کہاکہ سرکاری خزانے سے اوایم آرچیکنگ کیلئے خرچ کی گئی رقم کی تحقیقات ہونی چاہئے ،اتنی آسانی سے کروڑوں روپے اضافی خرچہ کرکے، طلبہ سے اضافی تیاری کراکے اورسٹیک ہولڈرزکے ساتھ وعدے کرکے آخرپرپتہ چلتاہے کہ اوایم آرچیکنگ ہی نہیں ہوئی ، کنٹرولر امتحانات کو اس بابت جوابدہ بنایاجائے اور وزیرتعلیم کو اس پراپناموقف دیناچاہئے کہ ایساکیوں ہوا جوبھی اس نااہلی میں ملوث ہے اس کے خلاف ایکشن لیاجائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بنوں بورڈ کاایک ادارہ گزشتہ پانچ سالوں سے ٹاپ ٹن اور 20میں پوزیشنیں لے رہاہے جبکہ ان ہی طلبہ کی ایف ایس سی اورانٹری ٹیسٹ میں نمبرزنہیں ہوتے جوکہ بوٹی مافیاکے کردارکی نشاندہی کرتاہے اس ضمن میں وزیراعلیٰ کے پی کودودفعہ شکایتی درخواستیں دیں مگرکوئی شنوائی نہیں ہوئی انہوں نے مطالبہ کیاکہ وزیراعلیٰ اسکا نوٹس لے کرتمام بورڈزکا ریکارڈ منگوائیںاور جس جس نے اوایم آرچیکنگ نہیں کی اس کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :