عدالت نے اسلام قبول کرکے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیدی ،

جمعہ 23 جون 2017 19:45

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2017ء) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے اسلام قبول کرکے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ، جسٹس صلاح الدین پنہور کی عدالت میں جمعہ کو دارامان سے ننگر پار کر کی رہائشی لڑکی گلناز (رویتا) کو پیش کیا گیا جہاں لڑکی کے والدین اور شوہر موجود تھے عدالتِ عالیہ میں نومسلم گلناز نے بیان دیا کہ وہ اپنی مرضی اور خوشی سے اسلام قبول کرچکی ہے کسی نے اس پر دباؤ نہیں ڈالا ہے نہ اسے اغوا کیا گیا ہے اور علی نواز شاہ سے شادی بھی اپنی مرضی سے کی ہے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ دیا کہ رویتا اپنی مرضی سے زندگی گزارنے میں آزاد ہے وہ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہے یا شوہر کے ساتھ اسکی مرضی پر منحصر ہے اسکے بعد گلناز (رویتا) اپنے شوہر کے ساتھ روانہ ہو گی دونوں نے میڈیا کو دیکھ کر وکٹری دکھائی اور خوشی کا اظہار کیا -

متعلقہ عنوان :