سی ڈی اے نے مقدموں کے التواء کا باعث بننے والے وکلاء کی خدمات منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا

سی ڈی اے کی طرف سے عدالتوں میں جوابات داخل کرانے میں تاخیر یا ناکامی کے مرتکب وکلاء کی خدمات کو فوری طور پر منسوخ کر دیا جائے گا، سرکلر جاری

جمعہ 23 جون 2017 19:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2017ء) کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی ای)نے مقدموں کے التواء کا باعث بننے والے وکلاء کی خدمات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں ایک سرکلر کے ذریعے سی ڈی اے کے ساتھ کام کرنے والے تمام وکلاء کو خبردار کر دیا گیا ہے کہ سی ڈی اے کی طرف سے عدالتوں میں جوابات داخل کرانے میں تاخیر یا ناکامی کے مرتکب وکلاء کی خدمات کو فوری طور پر منسوخ کر دیا جائے گا۔

مذکورہ سرکلر سی ڈی اے کے ممبر ایڈمنسٹریشن محمد یاسر پیر زادہ سے ہدایت اور منظوری کے بعد ڈائریکٹر جنرل ایڈمنسٹریشن کے دستخطوں سے جاری ہوا ہے۔ اس ضمن میں سی ڈی اے کے ممبر ایڈمنسٹریشن محمد یاسر پیر زادہ نے کہا ہے کہ لاء ڈائریکٹوریٹ سی ڈی اے کا ایک انتہائی اہم حصہ ہے۔

(جاری ہے)

لاء ڈائریکٹوریٹ کی کارکردگی کا براہِ رست اثر ادارے کی مجموعی کارکردگی پر پٹرتا ہے۔

ادارے کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے لاء ڈائریکٹوریٹ کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ قبل ازیں مجاز اتھارٹی نے اپنے اس مشاہدے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ مختلف عدالتوں،ٹریبونلز اور دیگر عدالتی فورمز میں سی ڈی اے کی طرف سے مقررہ معیاد میں جوابات داخل کرانے میں مسلسل تاخیر کی جا رہی تھی ۔عدالتوں اور عدالتی فورمز میں بروقت جوابات داخل کرنے میں تاخیر کی وجہ سے مسلسل حکمِ امتناعی جاری کیے جا رہے تھے جس کی وجہ سے ادارے کو مالی نقصان سمیت کافی اور مسائل کا سامنا کرنا پٹرتا تھا اسکے علاوہ مجاز اتھارٹی کے مشاہدے میں یہ بات بھی آئی تھی کہ چند اہلکاروں کے سی ڈی اے مخالف پارٹیوں سے تعاون کی وجہ سے عدالتوں سے فیصلے سی ڈی اے کے خلاف آرہے تھے۔

اس روایت کی وجہ سے ادارے کے اعلیٰ افسران کو عدالتوں میں جا کر خود مقدمات کا سامنا کرنا پٹرتا تھا۔ ان تمام مذکورہ بالا وجوہات کا ممبر ایڈمنسٹریشن محمد یاسر پیر زادہ نے سخت نوٹس لیا اور اس سستی اور نا اہلی کے مرتکب تمام افراد کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دے دیا ۔

متعلقہ عنوان :